کراچی(عکس آن لائن)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی 73سالہ تاریخ ملک وقوم کی خدمت،امانت ودیانت سے عبارت ہے، ذمہ داران گلی محلے کی سطح پر خدمت کمیٹیوں کو فعال،اجتماع اہل خانہ اور قرآن وحدیث ولٹریچر کے مطالعہ کواپنا معمول بنایا جائے، جماعت اسلامی والخدمت کے ایک لاکھ سے زائد رضاکار ریلیف کی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں جنہوں نے ابتک ایک ارب روپے سے زائد مالیت کا راشن سمیت دیگر ضروری سامان 36لاکھ خاندانوں تک پہنچایا ہے، خدمت کے اس کام کو اپنی مدد آپ کے تحت وباکے خاتمے تک جاری رکھا جائے تاکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا تصور ختم کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں صوبائی امیر محمد حسین محنتی کی زیر صدارت آن لائن ضلعی امراء کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔
اجلاس سے مرکزی نائب قیم اور کورونا ریلیف مہم کے انچارج اظہر اقبال حسن، صوبائی امیر محمد حسین محنتی اور قیم صوبہ کاشف سعید شیخ نے بھی خطاب کیا جبکہ ضلعی امراء نے اپنے اپنے اضلاع کی الخدمت ریلیف سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کی۔سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک وقوم کوروناوبا کی نازک صورتحال سے دوچار ہے مگر بدقسمتی سے اس کے باوجود حکمران ٹولے میں سنجیدگی کا فقدان نظر آرہا ہے، ایک لاک ڈاؤن تو دوسرا کھولنے کے اعلانات کررہا ہے، ہسپتال وینٹی لیٹر،ادویات،ڈاکٹر ز حفاظتی سامان سے محروم ہیں ،لگتا ہے کہ کورونا وبا ختم ہوجائے گی مگر حکومت کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی۔وفاق اور سندھ اس وقت لڑائی میں مصروف ہیں ۔ عوامی صحت کو بھی سیاست کا ذریعہ بنالیا گیاہے ۔
مصیبت کے وقت جنگل کے جانور بھی اکٹھے ہو جاتے ہیں مگر ہمارے حکمرانوں کے دل اتنے سخت ہوگئے ہیں کہ جان لیوا وبا میں بھی باہم دست و گریبان ہیں ۔جماعت اسلامی گلوبل تھنک ٹینک کا قیام عمل میں لارہی ہے جس کے ذریعے عالمی سطح پر معروف ڈاکٹرز ، معالجین اور صحت کے شعبہ سے وابستہ نامور ماہرین کی آن لائن خدمات حاصل کی جائیں گی اور ان کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے گا ۔ ملک میں کرونا کی وبا پھیلے ڈیڑھ ماہ گزر گیا، مگر ہماری حکومت ابھی تک ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹس اور بچاؤ کے لیے ضروری سامان مہیا نہیں کر سکی ۔ دنیا کے مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے پاکستان کو ملک میں لانا حکومت کی ذمہ داری ہے ، خصوصی پروازوں کے ذریعے سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک یورپ اورمغرب میں موجود اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں لایا جائے ۔ جماعت اسلامی کراچی تاء کشمورسندھ کے دور دراز شہروں اور گوٹھوں میں عوام کی خدمت کر رہی ہے ۔
ہمارے ہزاروں رضا کار صوبے بھر میں عوام کی خدمت میں مصروف ہیں مگر انہیں تحفظ حاصل نہیں ۔ کراچی جیسے شہر میں دن دیہاڑے ہمارے کارکنوں پر گولیاں برسا ئی گئیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کورونا بیماری کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملہ حکومتی بے حسی اور نااہلی کی وجہ سے کورنا کاشکار ہورہاہے ۔ ڈاکٹرز کو پی پی ایز ، این 95 ماسک اور حفاظتی لباس تک فراہم نہیں کیا جارہا ۔ ملک بھر سے ڈاکٹروں کی بیماری میں مبتلا ہونے کی تشویشناک خبریں آرہی ہیں مگر حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کراچی میں پیش آنے والے دہشتگرد ی کے واقعہ کی شدید مذمت کی جس میں جماعت اسلامی کے تین کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں ایک شہید اور دو شدید زخمی ہوئے ۔
انہوں نے سندھ حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیاہے ۔سراج الحق نے امرائے اضلاع سندھ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اپنی سرگرمیوں کے نیٹ ورک کو مزید منظم اور مربوط کریں ۔ سندھ میں کوئی مسجد ، مندر ، گوردوارہ ، چرچ اور کوئی دربار ایسا نہیں ہونا چاہیے جہاں ہمارے رضا کار نہ پہنچیں ، ہر جگہ صفائی کر کے سینی ٹائزر کا سپرے کیا جائے تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے ۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ مستحقین کی فہرستیں مرتب کرکے ان تک راشن پہنچانے کے کام کو بھی تیز کیا جائے ۔
صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا کورونا وائرس کی وبا سے خوفزدہ اور آزمائش سے دوچار ہے ،غربت اور پریشانی میں اضافہ ہورہا ہے ،پاکستانی قوم ہمت والی اور بہادر قوم ہے، ان شاء اللہ یہ مشکل دن ختم ہوجائیں گے، حفاظتی تدابیر پر عمل کیا جائے، اس موقع پر ضلعی امراء نے اپنے اضلاع میں الخدمت ریلیف سرگرمیوں کی رپورٹ سے آگاہ کیا۔