وزیراعظم

روزگار فراہم کرنے کیلئے ملک بھر میں سیاحتی مقامات کو ترقی دے رہے ہیں، وزیراعظم

جہلم (عکس آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ روزگار فراہم کرنے کیلئے ملک بھر میں سیاحتی مقامات کو ترقی دے رہے ہیں،کوئی بھی قوم اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتی جب وہ صحیح معنوں میں اپنی تاریخ کا موازنہ نہیں کرتی،جس مقام پر سیاحوں کی رہائش اور دیکھ بھال کا اچھا انتظام نہ ہو وہاں سیاح نہیں آئیں گے،سیاحت کو فروغ دے کر ہم بے روزگاری ختم کرسکتے ہیں۔

اتوار کو قلعہ نندنہ میں البیرونی ہیریٹیج ٹریل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ کوئی بھی قوم اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتی جب وہ صحیح معنوں میں اپنی تاریخ کا موازنہ نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ قرآن شریف کے اندر اللہ پاک نے ہمیں نصیحت دینے کیلئے بتایا کہ گزشتہ زمانوں میں کیا ہوا، تا کہ ہمیں معلوم ہو کہ کیا اچھا ہے اور کیا برا ہے اور ہمیں اپنی زندگی کیسے گزارنی چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ آج کل جتنی بھی اقوام ترقی کر گئی ہیں وہ سب اپنی پرانی عمارتوں اور تاریخی مقامات پر کھدائی کر کے آثار قدیمہ نکالتے رہتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں یہ کام نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سارے جدید ممالک میں مسلسل کھدائی کر کے قدیم چیزیں نکال کر دیکھا جاتا ہے کہ پرانے زمانے میں کس طرح لوگ رہتے تھے، ساری دنیا یہ کرتی ہے، ہمارے ہاں بھی موئن جو دڑو اور ہڑپہ کی تہذیب انگریزوں سے دریافت کی تھی، اس کے بعد ہمارے اپنے آرکیالوجسٹس نے بہت کم کام کیا بلکہ کچھ کیا ہی نہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارے ایک آرکیالوجسٹ صمد نے ہری پور میں دنیا کا سب سے بڑھا 40 فٹ کا بدھا کا مجسمہ جسے سلیپنگ بدھا کا نام دیا گیا، دریافت کیا ہے اور ایسے قابل پی ای ڈی آرکیالوجسٹس انتہائی کم ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ پوری دنیا میں جہاں بودھ مذہب کے ماننے والے ہیں اب وہ سب آکر اس مجسمے کو دیکھنا چاہتے ہیں، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے ان سب چیزوں کو محفوظ کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ دوسرا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو روزگار دینا ہے، سیاحت ایک ایسی صنعت ہے جو سب سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اللہ پاک نے جس طرح کی نعمتیں بخشی ہوئی ہیں، دنیا کے ہر ملک میں ایسی چیزیں نہیں ہوتیں کہ سمندر، سب سے اونچا پہاڑ اور دنیا کی سب سے پرانی تہذیب بھی موجود ہو اس لیے ہم دنیا کو بہت اچھی سیاحت فراہم کرسکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ابھی تو یہ بھی معلوم نہیں ہوا کہ سالٹ رینج میں موجود قدیم شہر کتنے قدیم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جس مقام پر سیاحوں کی رہائش اور دیکھ بھال کا اچھا انتظام نہ ہو وہاں سیاح نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے جن ممالک میں سیاحت ہے مثلاً سوئٹزر لینڈ، سری لنکا، ملائیشیا، ترکی میں مقامی افراد سیاحوں کا خیال رکھتے ہیں کیوں کہ اس کا فائدہ انہیں ہی پہنچتا ہے، انہیں پیسہ اور روزگار میسر آتا ہے جس سے پورے علاقے کا فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت کو مقامی افراد کامیاب بناتے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ اس گاؤں کو ماڈل ولیج بنائیں پھر دیگر سہولیات فراہم کریں تا کہ سیاح یہاں آکر قیام کریں، پیسہ خرچ کریں جس سے سارے علاقے کا فائدہ ہو۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پاکستان بھر کے سیاحتی مقامات کو ترقی دے رہے ہیں، جس میں ہم نے اس گاؤں کا بھی فیصلہ کیا جہاں دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی نے زمین کی پیمائش کی اور اتنی درست پیمائش کی جسے دنیا آج بھی تسلیم کرتی ہے۔یہ دنیا کی بہت خاص جگہ ہے جہاں ایک ہزار سال قبل البیرونی نے کئی سال رہ کر زمین کی پیمائش کی جبکہ یورپ میں یہ کام 4 سے 5 سو سال بعد ہوا، ہم اس علاقے کو ڈیولپ کریں گے، یہ دنیا کے نقشے پر آجائے گا جس سے سارے علاقے میں تبدیلی آجائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں