وفاقی وزیر خزانہ

حکومت کا کام بزنس نہیں پالیسی فریم ورک دینا ہے، وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد (عکس آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کا کام بزنس نہیں پالیسی فریم ورک دینا ہے، پرائیویٹ سیکٹرز کو آگے،وزرا اور بیوروکریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے، اب وقت آگیا ہے کہ نجی شعبہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھے،بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے ،معاشی استحکام کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے، پاکستان اب عمل درآمد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیں اس مقصد کے لیے اپنے ٹیکس بیس کو وسیع کرنا پڑے گا، ہمیں توانائی کے مسئلوں کو حل کرنا پڑے گا ، یہ ریفارم ایجنڈا کا دوسرا اہم حصہ ہے اور تیسرا سرکاری اداروں میں اصلاحات ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے،نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے۔ اسلام آباد میں سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 10ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے۔ وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ معاشی استحکام کیلئے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے، پاکستان اب عمل درآمد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیں اس مقصد کے لیے اپنے ٹیکس بیس کو وسیع کرنا پڑے گا، ہمیں توانائی کے مسئلوں کو حل کرنا پڑے گا ، یہ ریفارم ایجنڈا کا دوسرا اہم حصہ ہے اور تیسرا سرکاری اداروں میں اصلاحات ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ہے، حکومت کا کام پالیسی فریم ورک دینا ہے، ہمیں ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے، اور مجھے امید ہے کہ جون کے آخر یا جولائی تک ہم اس کام کے آخری مرحلے میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو اس ملک کو چلانا ہوگا، معیشت کی مضبوطی کیلئے نجی شعبے کا اشتراک انتہائی ضروری ہے، تاجروں اور سرمایہ کاروں کی معاونت کیلئے وزارت خزانہ ہمہ وقت موجود ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹرز کو آگے،وزرا اور بیوروکریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے، اب وقت آگیا ہے کہ نجی شعبہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم 24ویں آئی ایم ایف پروگرام میں جارہے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ ہمارا آخری پروگرام ہو ہمارے پاس روڈ ٹو مارکیٹ کا ایک کلیئر ویو ہونا ضروری ہے، اس میں سب سے پہلے ایکسپورٹ میں ترقی اور دوسرا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے اور اس میں آپ ہماری مدد کریں گے ۔