کراچی(عکس آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سینئر رہنمااور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کو ختم کیا جائے ورنہ حکومت نہیں چلے گی، جس اسٹیج پر ملک کے حالات پہنچے ہیں ہم سب اس کے ذمے دار ہیں، جو نئی لیڈرشپ آئے اسے کام کا موقع دینا چاہیے۔ہفتہ کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ بدقسمتی ہے3جمہوری حکومتیں گزرنے کے باوجودیہ ادارہ قائم ہے۔نیب پاکستان کاسب سے کرپٹ اورمعاملات خراب کرنے والاادارہ ہے۔ نیب نے جو ظلم کیا وہ عوام کے سامنے آناچاہیے۔ جب کوئی حکومت فیصلہ نہ کرسکے توملکی معاملات نہیں چل سکتے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کا بہت بڑا واقعہ پیش آیا، ایک ایسا وقت بھی آیا تھا کہ دہشتگردی کے واقعات ختم ہوگئے تھے، اب دوبارہ دہشتگردی اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ آج لوگ سوال کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات ایسے کیوں ہیں، آج جو بدحالی ہے اس کی وجہ نیب کا ادارہ ہے۔ جو ظلم نیب کے ادارے نے کیا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ نیب سب اداروں کا نظام خراب کرنے والا ادارہ بن گیا ہے۔
معیشت میں بہتری نہ آنے کی ایک وجہ نیب کا ڈر ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے گزارش کروں گا کہ وہ نیب کے ادارے کو ختم کریں۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ نیب صرف سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا تھا، ملک کے سیاستدان اور صنعتکار نیب کی عدالتوں میں چکر لگا رہے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کو ملکی سیاست پر قبضے کے لیے بنایا گیا۔میں اور میرے وکیل بھی 23 سالوں سے نیب کی عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔ جو لوگ اس ملک کی خدمت کرتے رہے ہیں آج وہ عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ کبھی کیس میں کوئی نہیں آتا تو کبھی کوئی نہیں آتا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب تک جاوید اقبال کا احتساب نہیں ہوتا اس وقت تک کچھ اچھا نہیں ہوسکتا۔ اب بات انتہا کو پہنچ گئی ہے ملک میں حالات انتہائی خراب ہیں۔
ملک کے معاملات میں کسی بھی غیر آئینی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ سے کوئی ناراضگی نہیں ہے، نواز شریف میرے لیڈر ہیں، میں نے اگر ن لیگ کو چھوڑا تو میں پھر گھر ہی جائوں گا۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ میں نے کئی برس تک پارٹی میں کوئی بھی عہدہ نہیں رکھا تھا۔ میں اپنی جماعت کے ساتھ ہوں، میرے لیڈر نواز شریف ہیں۔ میرے مریم نواز سے کوئی تحفظات نہیں ہیں۔ ملاقات کے دوران انہیں اپنے تجربے سے مشورے دیئے۔انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کے بھی دہرے معیار ہیں۔ بار بار ایسا دیکھا گیا ہے۔ ہمیں کسی قانون کا سہارا نہیں چاہیے۔ ہمارے خلاف کیس چلایا جائے۔ جس آئی جی نے کراچی میں امن قائم کیا وہ بھی 7 سالوں سے عدالتوں میں دھکے کھا رہا ہے۔قبل ازیں احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر پیش ہوئے۔ عدالت نے سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔