بیجنگ (عکس آن لائن) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے گوانگ چو میں یوکرین کے وزیر خارجہ دمترو کلیبا سے ملاقات کی ۔بدھ کے روز وانگ ای نے کہا کہ چین اور یوکرین ایک دوسرے کے دوست ممالک ہیں اور دونوں فریقوں کے درمیان تبادلوں کے دوران جو چیز سامنے آئی ہے وہ دوستی اور تعاون ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل باہمی احترام اوربرابری کے رویہ کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی تھی اور یہ باہمی فائدہ مند تعاون مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنے اور منصوبہ بندی کرنے اور دوطرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس اصول پر عمل کرنا چاہئے، مواصلات اور تبادلے کو برقرار رکھنا چاہئے، باہمی اعتماد کو بڑھانا چاہئے، روایتی دوستی کی تجدید کرنی چاہئے، عوام کے درمیان دوستی کو فروغ دینا چاہئے، اور چین-یوکرین تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو فروغ دینا چاہئے.
وانگ ای نے کہا کہ یوکرین کا بحران تیسرے سال میں داخل ہوچکا ہے ، اور تنازعہ اب بھی جاری ہے جس میں اضافے اور پھیلاؤ کا خطرہ ہے۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین ہمیشہ بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لئے پرعزم رہا ہے۔ صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ”چار ضروریات ” پر مبنی تجویز بحران کے حل کے لئے اہم رہنما اصول فراہم کر تی ہے ۔ اس بنیاد پر چین اور برازیل نے مشترکہ طور پر “چھ نکاتی اتفاق رائے” بھی جاری کیا، جس میں تنازعات کے حل کے “تین اصول”، امن مذاکرات کے منصوبے کے “تین عناصر”، انسانی تحفظ کے “تین خدشات”، جوہری خطرات کی روک تھام، اور پیداوار اور رسد کی زنجیر کے استحکام کا احاطہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چین کا ماننا ہے کہ تمام تنازعات کا حل بالآخر مذاکرات کی میز پر واپسی ہے ۔وانگ ای نے مزید کہا کہ تمام تنازعات کا حل ہمیشہ سیاسی ذرائع سے حاصل کیا جانا چاہئے۔ اگرچہ حالات اور وقت ابھی مناسب نہیں ہیں، لیکن چین امن کے لئے سازگار تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور جنگ بندی، دشمنی کے خاتمے اور امن مذاکرات کی بحالی میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے .انہوں نے کہا کہ چین کو یوکرین میں انسانی صورتحال پر تشویش ہے اور وہ یوکرین کو انسانی امداد کی فراہمی جاری رکھے گا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دمترو کلیبا نے کہا کہ چین ایک عظیم ملک ہے۔ یوکرین اور چین اسٹریٹجک پارٹنر اور اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہیں۔ یوکرین تائیوان کے معاملے پر چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے اور ایک چین کے اصول کی پیروی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر مشترکہ طور پر عمل درآمد، سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے، اقتصادی، تجارتی، زرعی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فعال ہونے کی امید رکھتا ہے ۔ کلیبا نے کہا کہ یوکرین امن کے فروغ اور بین الاقوامی نظم و نسق کے تحفظ میں چین کے مثبت اور تعمیری کردار کو سراہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کی طرف سے چین کے خیالات کو اہمیت دی جاتی ہے اور یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر چین اور برازیل کے “چھ نکاتی اتفاق رائے” کا بغور مطالعہ کیا گیا ہے۔ یوکرین روس کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ یقینا، مذاکرات منطقی اور ٹھوس ہونے چاہئیں، جن کا مقصد منصفانہ اور دیرپا امن کا حصول ہے۔
فریقین نے مشترکہ تشویش کے دیگر بین الاقوامی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔