سیالکوٹ (عکس آن لائن)ترجمان محکمہ زراعت سیالکوٹ نے کہا ہے کہ موجودہ موسمی تناظر میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث گندم کی فصل پر کنگی کے حملہ کا امکان موجود ہےاس لیے کاشتکارکنگی کے کنٹرول کیلئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں ۔ ترجمان نے کہا ہے کہ رواں ماہ کے دوران صوبہ پنجاب میں ملتان، بہاولپور،بہاولنگر،رحیم یار خان،ڈی جی خان،لیہ،گڑھ مہاراجہ،راجن پور،سیالکوٹ، منڈی بہاوالدین،خوشاب اور بھکر کے بعض علاقوں میں بھوری اور زرد کنگی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہےاس لئے گندم کے کاشتکار اپنی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں۔انہوں نے کہا کہ بھوری کنگی کے پھیلاﺅ کیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 تا25،زرد کنگی کیلئے10 تا20اورسیاہ کنگی کیلئے20 تا35ڈگری سینٹی گریڈ ہے
جبکہ بھوری یا خاکی کنگی کے حملہ کی صورت میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے،اس بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں، بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے،۔ انہوں نے کہا کہ زرد کنگی کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں،اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں،
وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے،سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموما بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ کاشتکار فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میں بیماری کے شکار پودوں کو جڑ سمیت اکھاڑ کر گڑھا کھود کر زمین میں دبا دیں، کنگی کے حملہ کی صورت میں پھپھوندی کش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔