اسلام آباد(عکس آں لائن) الیکشن کمیشن میں پنجاب سے رکن ابراہیم قریشی نے سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران کہا ہے کہ کسی کو نااہلی کے ڈر سے سیٹ چھوڑ کر دوسرے ایوان میں جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، الیکشن کمیشن ممبر بلوچستان کی جانب سے ریمارکس دیئے گئے کہ فیصل واوڈا نے آج تک کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔
الیکشن کمیشن ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار میاں آصف کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ فیصل واوڈا نے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا ہے ، سینیٹر سعدیہ عباسی کو بھی اسی بنیاد پر نااہل کیا گیا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی درخواست دی تھی 2 مہینے تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ الیکشن کمیشن ممبر بلوچستان کی جانب سے ریمارکس دیئے گئے کہ فیصل واوڈا نے آج تک کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔
الیکشن کمیشن ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے ریمارکس دیئے کہ فیصل واوڈا نے اپنی نشست سے استعفی دے دیا ہے، جب درخواست دائر کی گئی تھی تب فیصل واوڈا رکن اسمبلی تھے آج نہیں ہیں، فیصل واوڈا پر جھوٹے حلف نامے کا الزام موجود ہے ابھی وہ اس سے بری نہیں ہوئے، فیصل واوڈا کے خلاف جو ریکارڈ ہے وہ ہمیں فراہم کریں، اگر آپ چاہتے ہیں بطور رکن اسمبلی فیصل واوڈا نے جو مراعات لی وہ واپس ہوں تو نئی درخواست دائر کریں۔ الطاف ابراہیم قریشی نے ریمارکس دیئے کہ نااہلی کے ڈر سے سیٹ چھوڑ کر دوسرے ایوان میں جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ملکی مفاد میں قانون سازی ہونی چاہیے، ایسا قانون ہو اگر کسی ممبر پارلیمنٹ کو ذاتی مجبوری یا پارٹی منشور سے اختلاف ہو تو وہ استعفی دے سکے۔الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت 15 جون تک ملتوی کردی۔ الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے جواب کی نقل فیصل واوڈا کو سماعت سے ایک ہفتہ قبل فراہم کریں۔