کرنسی مارکیٹ

ڈالر کی قدر میں اتار چڑھائو سے برآمدی شعبے بے پناہ مشکلات کا شکار ہیں ‘ پرویز حنیف

لاہور( عکس آن لائن)کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن ، سابق صدر لاہور چیمبر پرویز حنیف نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے پاکستان میں پالیسیوں کے تسلسل کی بجائے معیشت کو تجربات کی بھینٹ چڑھایا جاتا رہا ہے ،جو بھی حکومت آتی ہے وہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی بجائے بیورو کریسی کے زیر اثر رہتی ہے جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں ،ڈالر کی قدر میں اتار چڑھائو اور دیگر مشکلات کی وجہ سے برآمدی شعبے بے پناہ مشکلات کا شکار ہیں لیکن حکومت کی مسائل کے حل کی طرف کوئی توجہ نہیں ہے ۔

اپنے بیان میں پرویز حنیف نے کہا کہ ہمارے ملک میں وہ نظام نہیں بن سکا جس کی وجہ سے معیشت تسلسل کے ساتھ ترقی کرے ۔ چین سمیت بہت سے ممالک نے سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کیلئے موثر پالیسی بنائی اور اس کی برآمدی انڈسٹری کے طور پر معاونت کی اور آج ان ممالک کی صرف سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کی برآمدات کا حجم ہماری بڑی صنعتوں سے کئی گنا زیادہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کو ہر چند ماہ بعد ڈالر وں کی کمی کا سامنا ہو جاتا ہے اور ہماری معیشت کی چولیں ہل جاتی ہیں ۔

اوورسیز پاکستانی سالانہ اربوں ڈالر کی ترسیلات زر اپنے ملک بھجواتے ہیں ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ اس سے استفادہ کرتے ہوئے غیر ملکی قرضے اتارے جاتے لیکن اس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔انہوںنے کہا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گامعاشی استحکام خواب ہی رہے گا اس لئے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں