بیجنگ (عکس آن لائن) چینی صدر شی جن پھنگ نے بوڈاپیسٹ میں صدارتی محل میں ہنگری کے صدر شویوک کے ساتھ بات چیت کی۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ہنگری عوامی جمہوریہ چین کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک تھا۔ اس وقت چین ہنگری تعلقات تاریخ کے بہترین دور سے گزر رہے ہیں، روایتی دوستی عوام کے دلوں میں جڑ پکڑ چکی ہے اور تمام شعبوں میں تعاون کے وافر ثمرات برآمد ہوئے ہیں ۔
اس سال چین اور ہنگری کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے ، اور چین ہنگری کے ساتھ روایتی دوستی کی تجدید ، سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے ، باہمی فائدہ مند تعاون کو مضبوط بنانے اور چین ہنگری تعلقات کو بہتر معیار تک لے جانے کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین چینی طرز کی جدیدکاری کے ساتھ ایک عظیم ملک کی تعمیر کو ہمہ جہت طریقے سے فروغ دے رہا ہے اور چین چینی طرز کی جدیدکاری اور ہنگری کی “مشرق کی طرف کھولنا” کی حکمت عملی کے درمیان قریبی ہم آہنگی کو فروغ دینے، عملی تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانے اور مختلف شعبوں میں تبادلوں کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ چین بیلٹ اینڈ روڈ تعاون اور چین اور وسطی و مشرقی یورپ تعاون کو صحیح سمت میں آگے بڑھانے اور عملی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ہنگری کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ ہنگری اس سال کی دوسری ششماہی میں یورپی یونین کی صدارت لے کر چین-یورپی یونین تعلقات کی مستحکم اور صحت مند ترقی کو فروغ دےگا.
شویوک نے شی جن پھنگ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پیش کیا ، جس سے ہنگری کو بنیادی ڈھانچے کے رابطے میں تعاون سے بہت فائدہ ہوا ہے۔ چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا ہنگری کی طےشدہ پالیسی ہے۔ ہنگری چین کے ساتھ قریبی تبادلوں، ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لئے منتظر ہے تاکہ سربیا ریلوے جیسے کلیدی تعاون کے منصوبوں کو فروغ دینےسے ہنگری کے عوام کو مزید فوائد پہنچائے جا سکیں. امید کی جاتی ہے کہ فریقین ہنگری-چین دولسانی اسکول اور کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے تعاون کو جاری رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور لسانی تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنائیں گے۔