وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری

چین کی جانب سے دی جانے والی امداد بروقت اور کار آمدہے ، وزیر خارجہ

اسلام آ باد (نمائندہ عکس) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کی سہ پہر ملک میں تباہ کن سیلاب کے دوران چین کی طرف سے دی جانے والی امداد کو ”بروقت اور کار آمد ” قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی ردعمل حوصلہ افزا رہا ہے، چار چینی طیاروں نے کل 3000 خیمے اور دیگر امدادی سامان پہنچایا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے تیزی سے کام کیا اور بروقت امداد بھیجی۔

انہوں نے دیگر ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔ گوادر پرو کے مطابق دفتر خارجہ نے بتایا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کا پیمانہ سامنے آنے کے ساتھ ہی عالمی امداد پاکستان پہنچنا شروع ہو گئی ہے، چین، ترکی اور متحدہ عرب امارات سے خیمے، خوراک اور ادویات لے کر طیارے پہنچے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں نے بھارت سے خوراک کی درآمد پر پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ صورتحال کو قابو میں لانے میں کافی وقت لگے گا۔ سیلاب زدہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا شدید مسئلہ ہے، بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔

فوج کے ہیلی کاپٹر پھنسے ہوئے خاندانوں کو نکالنے اور خاص طور پر شمالی اور جنوب مغربی پاکستان میں ناقابل رسائی علاقوں میں خوراک گرانے میں مصروف ہیں۔ دریائے سندھ میں پانی کا بڑا ریلا ہے جس سے وسیع پ رقبہ زیر آب ہے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں اس سال اگست تک کی سہ ماہی میں 30 سالہ اوسط سے تقریباً 190 فیصد زیادہ بارش ہوئی، کل 390.7 ملی میٹر (15.38 انچ)۔ جنوب میں صوبہ سندھ جس کی آبادی 50 ملین تھی، سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں 30 سال کی اوسط سے 466 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔ گوادر پرو کے مطابق سیلاب گھروں، کاروبار ، انفراسٹرکچر اور فصلوں کو بہا لے گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 33 ملین افراد، یا 220 ملین مضبوط جنوبی ایشیائی قوم میں سے 15 فیصد متاثر ہوئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق سیلاب نے کھڑی اور ذخیرہ شدہ فصلوں کو تباہ کر دیا ہے جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر خوراک کی قلت پیدا ہو جائے گی، ملک میں خوردنی اشیاءکی قیمتیں پہلے ہی 24.9 فیصد مہنگائی کا شکار ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق حکومت نے کہا ہے کہ ابتدائی تخمینے میں سیلاب سے 10 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے جس کو پاکستان نے انسانی ساختہ موسمیاتی تباہی قرار دیا ہے اور دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سے نمٹنے میں مدد کرے جسے پاکستان نے انسانی ساختہ موسمیاتی تباہی قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں