اقوام متحدہ (عکس آن لائن) اقوام متحدہ میں چین کے مندوب نےمقبوضہ فلسطین کے علاقے کواسرائیل کی جانب
سے اپنے ساتھ ملانے کے منصوبے کی اطلاعات پراپنے ملک کی سخت تشویش کا اظہار کیاہے۔اقوام متحدہ میں
چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے مشرق وسطی کی صورتحال پر ہونے والے سلامتی کونسل کے ورچوئل
اجلاس کو بتایا کہ اگر اس طرح کے منصوبے پر عمل درآمد ہوتا ہے تو یہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ
کی متعلقہ قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہوگی جو مسئلہ کے دو ریاستی حل کو متاثر کرےگی۔ہم متعلقہ
فریق
سے یکطرفہ اقدامات اٹھانے سے گریز کرنے اور تنازع اور کشیدگی کو ختم کرنے کی بھرپورکوشش کا
مطالبہ کرتے ہیں۔ہمارا یہ بھی ٹھوس موقف ہے کہ کوئی بھی ملک یکطرفہ اقدامات کی حمایت نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ بستیوں کی تعمیر کی سرگرمیوں کو بند کرنا ، فلسطینی ڈھانچے کو مسمار اور
شہریوں کے خلاف تشدد کو روکنا بھی لازمی ہے۔ سلامتی کونسل کو اپنا مینڈیٹ استعمال کرنا چاہئے اور
قرارداد 2334 سمیت اپنے فیصلوں پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔
مشرق وسطی امن عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ یہ ایک اہم لمحہ ہے کہ اس عمل کو
آگے بڑھایا جائے اور فلسطین اور اسرائیل کے مابین برابری کی بنیاد پراور نتیجہ خیز
امن بات چیت کا آغاز کیا جائے۔