بیجنگ (عکس آن لائن)16 نومبر 2022 کو انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کی دعوت پر چینی صدر شی جن پھنگ اور جوکو ویدودو نے ویڈیو لنک کے ذریعے جکارتہ-بانڈونگ ہائی سپیڈ ریلوے کے آزمائشی آپریشن کا مشاہدہ کیا۔ یہ جنوب مشرقی ایشیا میں پہلی تیز رفتار ریلوے ہے، اور یہ انڈونیشیا میں بہت مقبول ہے۔ جکارتہ-بانڈونگ ہائی اسپیڈ ریلوے کی تکمیل “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر میں شامل تمام فریقوں کے لیے مشترکہ ترقی و خوشحالی کی ایک اہم علامت بن جائے گی۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
انڈونیشیا وہ جگہ ہے جہاں نو سال قبل شی جن پھنگ نے “21ویں صدی کے میری ٹائم سلک روڈ” کی مشترکہ تعمیر کا منصوبہ پیش کیا تھا۔ گزشتہ نو سالوں میں “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو کو کچھ مغربی ممالک کی طرف سے غلط فہمیوں اور یہاں تک کہ جان بوجھ کر غلط تشریحات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن چین کے خلوص اور شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں سے “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو دیکھتے ہی دیکھتے عالمی اتفاق رائے بن گیا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20ویں قومی کانگریس میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ چین مستقبل میں بیرونی دنیا کے لیے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دے گا، “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کے اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے گا اور پائیدار امن، عالمگیر سلامتی اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی دنیا کی تعمیر کو فروغ دے گا۔
یہ دنیا کے لیے ایک واضع اعلان ہے کہ چین اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی اور “بیلٹ اینڈ روڈ” کی تعمیر پر غیرمتزلزل عمل درآمد کرے گا، اور اس کی اپ گریڈیشن کو ایک نئی سطح تک فروغ دے گا۔
ثقافتی حوالے سے دیکھا جائے تو “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو خطوں، قوموں اور ثقافتوں میں باہمی تبادلوں کے فروغ اور عالمی گورننس کے مختلف مسائل سے نمٹنے میں چین کی دانشمندی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔