بیجنگ (عکس آن لائن) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ایرانی وزیر خارجہ عبداللہیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے ۔منگل کے روزعبداللہیان نے شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے بارے میں ایران کے موقف کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ضروری جواب نہیں دیا اور ایران کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی پر اپنے دفاع میں جواب دینے کا حق ہے۔
موجودہ علاقائی صورتحال انتہائی حساس ہے اور ایران تحمل سے کام لینے پر آمادہ ہے اور حالات کو مزید خراب کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ ایران غزہ میں فوری جنگ بندی کا حامی ہے اور جنگ بندی کو فروغ دینے، علاقائی امن کی بحالی اور علاقائی ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے چین کی فعال کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ چین شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور ان کا خیال ہے کہ یہ واقعہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور ناقابل قبول ہے۔ چین نے اس بات کو نوٹ کیا ہے کہ ایران نے جو اقدامات کیے ہیں وہ محدود تھے اور یہ سفارت خانے کی عمارت پر حملے کے جواب میں اپنے دفاع کے حق کی مشق تھی،
چین علاقائی ممالک اور پڑوسی ممالک کو نشانہ نہ بنانے پر ایران کو سراہتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایران صورتحال کو اچھی طرح سمجھ سکتا ہے اوراپنی خودمختاری اور وقار کی حفاظت کرتے ہوئے مزید عدم استحکام سے بچ سکتا ہے۔