بیجنگ(عکس آن لائن )چین نے بندروں پر کورونا ویکسین کا کامیاب تجربہ کرلیا، چینی دواساز کمپنی نے کورونا وائرس بندروں میں شامل کرنے کے 7 روز بعد ویکسین کے انجیکشن لگائے،جس سے ان بندروں کے پھیپھڑوں میں کوئی کورونا علامت ظاہر نہیں ہوئی، بندر انفیکشن اور سائیڈ افیکٹس سے بھی محفوظ رہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کووڈ 19 نے پوری دنیا کو شدید متاثر کیا ہوا ہے، نوول کورونا وائرس سے انسانی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے دنیا بھر کی سائنس لیبارٹریوں میں ویکیسن پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔لیکن امریکا اور یورپی ممالک کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 2021ء-04 یا رواں سال دسمبر سے پہلے ویکسین کا مارکیٹ میں آں ا انتہائی مشکل عمل ہے۔
لیکن پہلی بار چینی لیبارٹری میں تیار کی جانے والی ویکسین کے8 بندروں پر کامیاب تجربات کیے گئے ہیں۔سائنس میگزین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق چینی دواساز کمپنی نے اپنے اعدادوشمار سے متعلق بتایا کہ ویکسین کا بندروں کی ایسی اقسام پر تجربہ کیا گیا جس کے معدوم ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ان بندوں میں 8 کو ویکسین کی دو مختلف مقدار انجیکشن کے ذریعے دی گئی۔ لیکن تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ ان میں انفیکشن بھی ختم ہوگئی اور کوئی سائیڈ افیکٹ بھی نہیں ہوا۔ یہ ویکسین پرانے طریقوں سے بنائی گئی دوا جیسی ہے۔ اس ویکیسن کو کیمیائی طور پر غیر فعال کیے گئے وائرس کو شامل کرکے تیار کیا گیا ہے۔
کمپنی نے اپنی تشخیص بارے بتایا کہ چار بندروں کو ویکسین کی زیادہ مقداردی گئی۔پھروائرس ان کے جسم میں داخل کرکے7 روز بعد تشخیص کی گئی۔ لیکن ان بندروں کے پھیپھڑوں میں وائرس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔ اسی طرح 8 میں چار بندروں کے جسموں میں وائرس داخل کرنے کے بعد ویکسین کی کم مقدار دی گئی۔ لیکن وہ بھی مکمل طور پر ٹھیک ہوگئے۔ لیکن دوسری جانب ایسے بندر جن میں وائرس داخل کیا گیا لیکن ان کو ویکسین نہیں لگائی وہ شدید بیمار اور نمونیا میں مبتلا ہوگئے۔ کمپنی نے کامیاب تجربے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔