بیجنگ (عکس آن لائن) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی ہے ۔ اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق “چائنا سیشن” میں ، انہوں نے “ایک شورش زدہ دنیا میں مستحکم قوت کے طور پر مضبوطی سے کام کرنا” کے عنوان سے ایک کلیدی تقریر کی ۔انہوں نےکہا کہ تمام ممالک کو جیت جیت پر مبنی نتائج کی تلاش کرنی چاہئے ، اتحاد اور تعاون کرنا چاہئے اور دنیا میں مزید یقین پیدا کرنا چاہئے تاکہ بنی نوع انسان کے لئے ایک بہتر مستقبل تشکیل دیا جائے ۔
وانگ ای نے کہا کہ 2023 پر نظر ڈالیں تو دنیا افراتفری اور بدامنی سے بھری ہوئی ہے اور انسانیت کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ تاہم ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین ایک شورش زدہ دنیا میں ایک مستحکم قوت بننے کے لئے پرعزم ہے.
سب سے پہلے، بڑے ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک مستحکم قوت بننا ضروری ہے. چین اور امریکہ نے دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے اور چین-امریکہ تعلقات کو باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون کے صحیح راستے پر گامزن کرنے کے لیے مل کر کام کیا ہے۔ روس چین کا سب سے بڑا ہمسایہ ہے، اور چین-روس تعلقات کی مستقل ترقی ایشیا بحر الکاہل کے خطے اور دنیا میں اسٹریٹجک استحکام کو فروغ دینے کے لئے سازگار ہے. دو بڑی تہذیبوں کی حیثیت سے ، چین اور یورپی یونین کو شراکت داری کی پوزیشن پر عمل کرنا چاہئے ، مشترکہ طور پر موجودہ افراتفری کی صورتحال کے ردعمل میں مثبت توانائی پیدا کرنی چاہئے ، اور مل کر مشکلات پر قابو پانے کے لئے ایک نئی سمت فراہم کرنی چاہئے۔
دوسرا یہ کہ ہاٹ اسپاٹ مسائل سے نمٹنے میں ایک مستحکم قوت پیدا کرنی ہے۔ چین نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو پر عمل کرتے ہوئے چینی خصوصیات کے ساتھ ہاٹ اسپاٹ مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ تیسرا یہ کہ ہمیں عالمی گورننس کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مستحکم قوت بننے کی ضرورت ہے، اور چوتھا یہ کہ ہمیں عالمی ترقی کے لیے ایک مستحکم قوت بننے کی ضرورت ہے۔