بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے نائب وزیر خارجہ سن وئی ڈونگ اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے انٹرنیشنل ملٹری کوآپریشن آفس کے ڈپٹی ڈائریکٹر چانگ باؤ چھون نے جکارتہ میں انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کے ایشیا پیسیفک اور افریقی امور کے محکمے کے ڈائریکٹر جنرل قادر اور قومی دفاع کے اسٹریٹجی ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری جنرل اوکٹارو نے چین اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع کے درمیان “2+2” ڈائیلاگ میکانزم کی پہلی اعلیٰ حکام کی میٹنگ کی مشترکہ طور پر صدارت کی .فریقین نے چین-انڈونیشیا تعلقات، سفارتی اور دفاعی تعاون سمیت دیگر تزویراتی تعاون کے سلسلے میں گہرائی سے تبادلہ خیال کیا اور اتفاق رائے حاصل کیا ۔
فریقین نے چین-انڈونیشیا تعلقات کی ترقی کو سراہا اور یقین ظاہر کیا کہ اس اعلیٰ حکام کی میٹنگ نے دونوں ممالک کے درمیان “2+2” میکانزم کا باضابطہ آغاز کیا ہےاور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک باہمی اعتماد ایک نئی سطح پر پہنچا ہے۔ فریقین نے کہا کہ وہ پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں اور بانڈونگ سپرٹ کو آگے بڑھائیں گے، مشترکہ طور پر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کریں گے، اور علاقائی اور عالمی امن، استحکام، تعاون اور ترقی کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انڈونیشیا ون چائنا پالیسی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہونے کا اعادہ کرتا ہے اور پرامن مذاکرات کے ذریعے اختلافات کو صحیح طریقے سے سنبھالنے اور بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی وکالت کرتا ہے۔ فریقین نے مسئلہ فلسطین سمیت مشترکہ دلچسپی کے دیگر بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔