بیجنگ (عکس آن لائن) چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ دسمبر کے وسط سے چین اور امریکہ کے درمیان کثیر الجہتی بات چیت ہوئی ہے: چین امریکہ اقتصادی ورکنگ گروپ کا ساتواں اجلاس اور فنانشل ورکنگ گروپ کا ساتواں اجلاس یکے بعد دیگرے منعقد ہوئے۔ دونوں ممالک نے امریکہ چین سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون کے معاہدے کی مدت کو پانچ سال کے لیے توسیع دی۔ چینی فریق نے کہا کہ جب تک چین اور امریکہ تعاون کرتے رہیں گے، بہت سے اہم کام انجام دیئے جا سکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی ہے کہ امریکی انتظامیہ کے عبوری دور کے دوران چین امریکہ مذاکرات اور تعاون کو مسلسل آگے بڑھایا گیا جو ایک مثبت اشارہ ہے۔
تاریخ آئینہ ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد گزشتہ 45 سالوں کے تجربے نے بار ہا ثابت کیا ہے کہ تعاون سے دونوں فریقوں کو فائدہ ہوگا اور صف آرائی دونوں کو نقصان پہنچائے گی۔ گزشتہ ماہ چین کے صدر شی جن پھنگ نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی تھی اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد کا پیغام بھیجا تھا ، یوں ایک اہم موڑ پر امریکہ اور چین کے تعلقات کی ترقی کی راہ ہموار کی گئی تھی۔ صدر شی جن پھنگ نے گزشتہ چار برسوں کے دوران چین اور امریکہ کے تعلقات کی ترقی سے حاصل ہونے والے سات اسباق کا خلاصہ پیش کیا، جن میں سے ایک یہ ہے کہ چین اور امریکہ کو “مزید بات چیت اور تعاون میں مشغول ہونے کی ضرورت ہے”۔ یہ چین اور امریکہ کے مشترکہ مفادات کی گہری تفہیم کی عکاسی کرتا ہے، اور یہ بھی ایک سنجیدہ توقع ہے کہ چین اور امریکہ بڑے ممالک کی ذمہ داریوں میں شریک ہوں گے.
دنیا کی دو بڑی معیشتوں کی حیثیت سے موجودہ صورتحال میں چین اور امریکہ کے مشترکہ مفادات کم نہیں بلکہ زیادہ ہیں۔ حالیہ برسوں میں دونوں سربراہان مملکت کی قیادت میں چین اور امریکہ نے 20 سے زائد مواصلاتی میکانزمز کو بحال یا قائم کیا ہے، جس کا چین اور امریکہ میں زندگی کے تمام شعبوں نے خیرمقدم کیا ہے. یہ مکمل طور پر ظاہر کرتا ہے کہ جب تک چین اور امریکہ بات چیت اور تعاون میں مشغول رہنے کے خواہاں ہیں، وہ مشترکہ مفادات پر بہتر توجہ مرکوز کرسکتے ہیں، ایک دوسرے کے خدشات کو مناسب طریقے سے سنبھال سکتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
دنیا کے سب سے اہم دوطرفہ تعلقات میں سے ایک کے طور پر، چین اور امریکہ کا تعاون دنیا کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے. اس وقت بین الاقوامی صورتحال کشیدہ ہے اور انسانیت کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔ چین اور امریکہ کو عالمی امن اور ترقی کے تحفظ میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں جو کہ دنیا کی توقعات کے عین مطابق بھی ہے۔ صدر پاکستان کے سابق پریس سیکریٹری کمال البشیر نے حال ہی میں اپنے ایک مضمون میں نشاندہی کی تھی کہ چین اور امریکہ کے درمیان تعاون سے نہ صرف دونوں ممالک کی سائنسی اور تکنیکی ترقی اور معاشی و سماجی ترقی کو فروغ ملے گا بلکہ مشترکہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور دنیا بھر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔