لاہور(عکس آن لائن )پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )نے بنگلہ دیش بورڈ کو پیشکش کی ہے کہ وہ متبادل پلان کے تحت پہلے ٹیسٹ سیریز اور پھر کچھ وقفے کے بعد ٹی ٹونٹی سیریز کرانے کو تیار ہے۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے آئندہ ماہ پاکستان میں ٹی20 میچز کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی ہے لیکن ایک مرتبہ پھر ٹیسٹ میچز نیوٹرل مقام پر کھیلنے کا موقف دہرایا ہے۔پی سی بی کے چیف ایگزیکٹووسیم خان نے بنگلہ دیش بورڈ کو9دن میں دوسرا خط لکھا ہے اس بار پی سی بی کا رویہ کچھ سخت ہے۔وسیم خان نے لکھا ہیکہ بنگلہ دیش بورڈ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔اگر بنگلہ دیش چاہتا ہے تو پاکستان متبادل پلان دینے کیلئے تیار ہے ،متبادل پلان کے مطابق پہلے ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں اور بعد میں کسی وقت ٹی ٹونٹی سیریز کھیلنے پاکستان آجائیں۔آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی وجہ سے دونوں ملکوں کیلئے ٹیسٹ بہت اہم ہیں۔ پاکستان کو جولائی سے قبل کوئی اور ٹیسٹ میچ نہیں ملے گا اسلئے ہم یہ دو ٹیسٹ ہر صورت میں کھیلنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش بورڈ کو پاکستان میں سیریز کے حوالے سے جو خط لکھا تھااسکا جواب پی سی بی کو مل گیا تھا ، وسیم خان نے خط کافوری جواب مانگا ہے۔وسیم خان نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم گذشتہ چند ہفتے پاکستان میں34دن گذار کر گئی ہے ،انکے کھلاڑی خوش ہوکر پاکستان سے واپس گئے ہیں جبکہ2017سے ابتک آئی سی سی نے اپنے امپائروں اور میچ ریفریز کو پانچ مختلف اوقات میں پاکستان بھیجا ،ان حقائق کی روشنی میں بنگلہ دیش کا ٹیسٹ کھیلنے سے انکار بلا جواز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے واضع طور پر بنگلہ دیش بورڈ کو لکھا ہے کہ پاکستان کی ہوم سیریز بیرون ملک ہونے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔وسیم خان نے براہ راست دھمکی آمیز رویہ اختیار کرنے سے گریز کرتے ہوئے اشارہ دیا ہے کہ دو ٹیسٹ کی تیاری مکمل ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو سیریز نہ ہونے سے جومالی نقصان ہوگا اس کا ذمے دار بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو میڈیا رائٹس سے 5ملین ڈالرز کی آمدنی متوقع ہے جبکہ دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی انٹر نیشنل کی مجموعی آمدنی 7.5ملین ڈالرز ہے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پوچھا ہے کہ سیریز دو حصوں میں کھیلنے کی وجہ بتائی جائے۔بنگلہ دیش کی خواتین لاہور اور انڈر 16 ٹیم پنڈی میں حال ہی میں کھیل کر گئی ہیں اب سنیئر ٹیم کے انکار کی وجہ بتائی جائے۔ٹیسٹ میچ منتقل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کو اگر پاکستان کی سکیورٹی پر تحفظات ہیں تو آئی سی سی کے سکیورٹی کنسلٹنٹ سے رابطہ کیا جاسکتا ہے کیوں کہ پاکستان کی سکیورٹی پلان کو آئی سی سی سکیورٹی کنسلٹنٹ نے منظور کیا ہوا ہے۔اگر سکیورٹی پر خدشات ہیں تو اس سے پاکستان کو آگاہ کیا جائے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا یہ موقف بالکل واضح ہے کہ وہ اب اپنی تمام ہوم سیریز پاکستان میں ہی کھیلے گا۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ سے تازہ ترین رابطے میں یہ پوچھا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے کے بارے میں اطمینان بخش جواب دیں ،آئی سی سی اپنے میچ آفیشل اسی صورت میں کسی بھی ملک میں بھیجتا ہے جب تک وہ سکیورٹی پر مکمل اطمینان کرلے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق خود بنگلہ دیش اپنی انڈر 16 اور خواتین ٹیمیں پاکستان بھیج چکا ہے اور سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے ٹیسٹ سیریز مئی میں کھیلنے کی بات کی ہے جو اس لیے ممکن نہیں کہ ان دنوں رمضان ہوگا جبکہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اسلام آباد میں ٹیسٹ کھیلنے کی جو بات کی ہے وہ اس لیے ممکن نہیں کہ اسلام آباد میں سرے سے کوئی سٹیڈیم ہی نہیں ہے۔