ڈاﺅ یونیورسٹی

پاکستان کی ڈاﺅ یونیورسٹی دنیا کی سب سے بڑی عالمی درجہ بندی میں شامل

کراچی(نمائندہ عکس) ڈاﺅ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے بڑا اعزاز حاصل کر لیا ، یونیورسٹی کو دنیا کی سب سے بڑی عالمی درجہ بندی میں شامل کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں واقع ڈا یونیورسٹی 2023 کی ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں آ گئی ہے، رینکنگ میں ڈا یونیورسٹی پاکستان کی ٹاپ میڈیکل یونیورسٹی بن گئی۔ڈاﺅ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے جامعات کی رینکنگ کی بین الاقوامی دوڑ میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ٹاپ میڈیکل یونیورسٹی ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا ہے۔

دی وور 2023 کی رینکنگ میں دنیا کی 1799 جامعات شامل تھیں، جب کہ پاکستان سے 29 جامعات کو عالمی درجہ بندی میں شامل کیا گیا تھا، ڈا یونیورسٹی عام کیٹگری میں چوتھی اور طبی کیٹگری میں پہلی پوزیشن پر آئی، ڈا سٹی کیو ایس ایشیا رینکنگ میں بھی اپنی جگہ بنا چکی ہے۔ہر سال کے لیے بین الاقوامی جامعات کی عالمی درجہ بندی کرنے والے ادارے ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ THEWUR نے ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو 601-800 کی ریٹنگ میں شامل کیا۔دی وور کی 2030 عالمی درجہ بندی میں پاکستان سے 29 جامعات کو شامل کیا گیا تھا، جن میں ڈا پاکستان کی واحد طبی جامعہ ہے جسے اس عالمی درجہ بندی میں شامل ہوکر ٹاپ پوزیشن لینے کا اعزاز حاصل ہوا۔یہ اعزاز ڈا یونیورسٹی نے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی قیادت میں حاصل کیا ہے، ان کی قیادت اور اقدامات کے نتیجے میں ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے اعلی معیاری تحقیق، طبی خدمات، اسکالرشپ اور کمیونٹی سروسز میں مسلسل کوششیں کی ہیں۔

پروفیسر محمد سعید قریشی نے اس کامیابی کو پوری ٹیم کی کامیابی قرار دیا ہے جس میں یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبرز اور عملہ بھی شامل ہے۔دی وور 2023 کی درجہ بندی کے مطابق ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز تحقیقی مقالہ جات میں عالمی سطح پر 428 ویں اور پاکستان کی 29 جامعات میں چوتھے جب کہ ملکی طبی جامعات میں پہلا درجہ رکھتی ہے۔ڈاﺅ یونیورسٹی دی وور کی 2023 کی عالمی درجہ بندی کی 601-800 کی رینج میں داخل ہوئی ہے، یہ اعزاز پاکستان کی کسی اور میڈیکل یونیورسٹی کو اس سے پہلے کبھی حاصل نہیں ہوا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دنیا کے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے 104 ممالک کی 1799 جامعات کے لیے 2023 کی ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی عالمی درجہ بندی دی وور کی اشاعت کو درحقیقت سب سے بڑی اور مختلف النوع درجہ بندی سمجھا جاتا ہے۔دی وور کی درجہ بندی میں یہ اعتراف بھی کیا گیا ہے کہ ڈا یونیورسٹی میں بین الاقوامی طلبہ کی شرح 3 فی صد ہے جب کہ فیکلٹی/ اسٹاف کی شرح فی طالب علم 6.8 فی صد ہے۔یاد رہے کہ ڈا یونیورسٹی نے یونیورسٹی کا درجہ تو 2004 میں حاصل کیا تاہم جس طبی کالج کی بنیاد پر اسے یونیورسٹی کا درجہ ملا اس کالج کی سنگ بنیاد 10 دسمبر 1945 کو صوبہ سندھ کے گورنر سر ہیو ڈا نے رکھا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں