ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

پاکستان میں کرپشن نہیں بڑھی، بدعنوانی کیخلاف حکومتی اقدامات قابل ستائش، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

اسلام آباد (عکس آن لائن ) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن سے متعلق اپنی رپورٹ پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیکس میں کہیں نہیں کہا کہ پاکستان میں کرپشن بڑھی، اخبارات اور کچھ سیاستدانوں نے رپورٹ کو غلط انداز میں بیان کیا ہے، حکومت کے بدعنوانی کے خلاف اقدامات قابل ستائش ہیں، موجودہ حکومت کے دور میں نیب کی کارکردگی بہتر ہوئی ، بعض اخبارات اور سیاستدانوں کی غلط بیانی سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے،

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل انڈیکس میں شامل ڈیٹا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا نہیں ہوتا، رپورٹ میں 13 مختلف ذرائع کے اعدادوشمار شامل ہوتے ہیں، اسکور کم ہونا یہ ظاہر نہیں کرتا کہ کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

سہیل مظفر کے مطابق رپورٹ کو سیاستدانوں اور میڈیا نے مس رپورٹ کیا۔ کچھ سیاستدانوں اور ٹی وی چینلز نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہیں، قومی ادارہ احتساب (نیب) کا موجودہ سیٹ اپ بھی اچھا پرفارم کر رہا ہے۔

سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے اسکور میں 3 نمبر کی کمی آئی، اس کے لیے 2015، 2016 اور 2017 کا ڈیٹا سامنے رکھا گیا جس سے 2019 کے رولز آف لا میں اسکور 2 نمبر کم ہوا۔ دیگر ذرائع نے 2018 میں اسکور میں 6 نمبر کی کمی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت بی ایس ٹی انڈیکس 2020 کا ڈیٹا پبلک نہیں کیا گیا، ڈیٹا کو 2020 میں ظاہر کیا جائے گا۔ ڈیٹا ٹی آئی اور سی پی آئی کو دیا گیا تھا۔

میڈیا نے سی پی آئی کے 2018 کے ڈیٹا کو رپورٹ کیا۔سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا ڈیٹا مئی سے نومبر 2018 تک جمع کیا گیا، آر ایل آئی 2018 کا ڈیٹا مئی تا دسمبر 2017 تک جمع کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ درستی کے لیے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے، رپورٹ میں نہیں کہا گیا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا پاکستان کا اسکور ایک کم ہونے کا مطلب کرپشن میں اضافہ یا کمی نہیں، پاکستان کا اسٹینڈرڈ مارجن بدستور 46.2 ہے۔خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ سال کرپشن میں ایک پوائنٹ کا اضافہ ہوا اور پاکستان کا گراف نیچے آیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا رینک 120 دکھایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں