لاہور(عکس آن لائن)پاکستان نے ناقص بیٹنگ کے بعد بالرز کی شان دار کارکردگی کی بدولت انگلینڈ کو سیریز کے پانچویں ٹی ٹونٹی میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد6رنز سے شکست دیدی، قومی ٹیم نے محمد رضوان کے 63رنز کی بدولت9کھلاڑیوں کے نقصان پر 145کا ہندسہ جوڑا جبکہ مہمان ٹیم139رنزتک محدود رہی ،پاکستان کو 7میچوں کی سیریز میں 2کے مقابلے میں3میچوں کی برتری حاصل ہو گئی ہے ۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے سیریز کے پانچویں میچ میں انگلینڈ کے کپتان معین علی نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔پاکستان نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو 17 کے اسکور پرکپتان بابراعظم 9 رنز بنا کر مارک ووڈ کی گیند پر پویلین واپس لوٹ گئے ۔محمد رضوان نے دوسرے اینڈ سے اسکور آگے بڑھاتے رہے لیکن دیگر بلے باز ان کا ساتھ دینے میں مکمل ناکام ہوئے اور مسلسل آئوٹ ہوتے گئے۔
دوسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے شان مسعود بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہ سکے اور مشکل میں نظر آئے۔ڈیوڈ ویلی نے ان کو 42 کے مجموعی اسکور پر آئوٹ کیا جس میں ان کا حصہ صرف 7 رنز تھا۔حیدر علی کو مارک ووڈ نے 4 رنز سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی اور 51 کے مجموعے پر انہوں نے ٹیم کا ساتھ چھوڑ دیا۔پاکستان کی ناقص بیٹنگ کا سلسلہ جاری رہا اور بلے باز افتخار احمد ایک مرتبہ پھر کارکردگی دکھانے میں مکمل طور پر ناکام نظر آئے تاہم انہوںنے15 رنز کا اضافہ کرکے ٹیم کا مجموعی اسکور 81 رنز تک پہنچایا۔جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور آصف علی کو بڑے اسکور کے لیے موقع تھا لیکن وہ مارک ووڈ کی گیند سمجھنے سے قاصر رہے۔ٹیم کا اسکور جب 88 رنز پر پہنچاتھا تو آصف علی آئوٹ ہوئے جس کے بعد محمد نواز کھاتہ کھولنے میں ناکام ہوئے اور رن آئوٹ ہو کر میدان بدر ہوئے۔
پاکستان کو ساتواں نقصان نائب کپتان شاداب خان کی صورت میں برداشت کرنا پڑا اس وقت پاکستان کا مجموعی اسکور 100 تھا،شاداب خان نے ایک چھکے کی مدد سے 2 گیندوں پر 7 رنز بنائے۔اپنا پہلا میچ کھیلنے والے عامر جمال نے 7 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 10 رنز بنائے جو ٹیم کی جانب سے رضوان کے بعد دوہرا ہندسہ عبور کرنے والے دوسرے بلے باز تھے۔محمد رضوان نے ایک اینڈ بدستور سنبھالے رکھا اور اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ٹیم کے آئوٹ ہونے والے 9ویں بلے باز محمد رضوان تھے اور اس وقت ٹیم کامجموعی اسکور 131 رنز تھا ،انہوں نے 46 گیندوں کا سامنا کرکے 2 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 63 رنز کی اننگز کھیلی۔پاکستان کی جانب سے آئوٹ ہونے والے آخری بلے باز حارث رئوف تھے جو ایک چھکے کی مدد سے 8 رنز بنا کر کرس ووکس کا شکار بنے ۔انگلینڈ کی طرف سے مارک ووڈ نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔ڈیوڈ ویلی اور سیم کیوران نے 2،2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ایک آسان ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم کی جانب سے فل سالٹ اور الیکس ہیلز نے اننگز کا آغاز کیا، تاہم الیکس ہیلز 1 رن بنا کر محمد نواز کی گیند پر شاداب خان کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے، فل سالٹ نے 3 رنز بنائے اور حارث رئوف کا شکار بنے۔
انگلینڈ کے تیسرے آئوٹ ہونے والے بیٹر بین ڈکٹ تھے جو کہ محمد وسیم جونیئر کی گیند پر شان مسعود کو کیچ دے بیٹھے، ہیری بروک نے 4 رنز بنائے اور شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے۔ڈیوڈ ملان نے 6 چوکوں کی مدد سے 35 گیندوں پر 36 رنز بنائے اورافتخار احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے، سیم کرن نے 17 رنز بنائے اور ڈبییو کرنے والے عامر جمال کی گیند پر محمد وسیم جونیئر کو کیچ دے بیٹھے ، کرس ووکس نے 10 رنز بنائے اور حارث رئوف کی گیند پر افتخار احمد کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔نوجوان فاسٹ بالر عامر جمال کو آخری اوور دیا گیا تو انہوں نے پہلی دو گیندیں ڈاٹ کروائیں جبکہ تیسری گیند پر چھکا لگا، تاہم انہوں نے شاندار واپسی کرتے ہوئے پاکستان کو 6رنز سے فتحیاب کروایا۔انگلینڈ کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹ کے نقصان پر139 رنز بنائے، کپتان معین علی 37 گیندوں پر 51 رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔پاکستان کی جانب سے حارث رئوف نے 2، محمد نواز، محمد وسیم، شاداب خان، افتخار احمد اور عامر جمال نے 1،1 وکٹ اپنے نام کی۔بہترین بلے بازی پر محمد رضوان کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا ۔