اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے وزیراعظم کو صوبے کی موجودہ حالت کے متعلق آگاہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں بارشوں سے ضائعہونے والی جانوں کیلئے وفاق معاوضہ دینے میں مدد کرے ، سندھ کے تقریبا تمام شہروں میں تینوں اسپیل میں بارشیں ہوئی ہیں ، ابتک سندھ میں 93 اموات اور 59 افراد زخمی ہوئے ، اموات میں 47 بچے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ بات ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت بارشوں کے نقصانات سے متعلق اجلاس میں وزیراعلی ہاوس سے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ اس دوران وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ صوبے بھر میں جولائی کے دوران بارشورں کے سلسلہ شروع ہوا جس میں مون سون کا پہلا اسپیل 2 تا 11 جولائی تک جاری رہا جبکہ بارشوں کا دوسرا اسپیل 14 تا 18 جولائی تک جاری رہا اور تیسرا اسپیل 23 جولائی سے ابتک جاری ہے۔ سندھ میں ابتک نارمل بارشوں سے 369 فیصد زیادہ ہوئی ہیں جبکہ سندھ میں مون سون سیزن میں 48.5 ملی میٹر بارشیں ہوتی ہیں۔ * شہر کراچی میں 556 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ ہوئی ہیں لیکن یکم تا 26 جولائی تک 227.1 ملی میٹر بارشیں ہوئی ہیں جو 369 فیڈ زیادہ ہیں ، سندھ کے تقریبا تمام شہروں میں تینوں اسپیل میں بارشیں ہوئی ہیں جس دوران ابتک سندھ میں 93 اموات اور 59 افراد زخمی ہوئے ہیں، اموات میں 47 بچے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ بات ہے۔اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں بارشوں سے ضایع ہونے ہولی جانوں کیلئے وفاق معاوضہ دینے میں مدد کرے۔
موسلادھار بارشوں کے باعث 35 کراچی واٹر بورڈ کی سیوریج کی لائن کو نقصان پہنچا جبکہ 3 پل ضلع غربی اور ملیر میں ٹوٹ گئیں اسکے علاوہ کراچی میں اہم سڑکیں جس میں ای بی ایم کازوے، کراسنگ کازوے بری طرح متاثر ہیں۔ صوبے بھر میں 388.5 کلومیٹر مختلف شہروں کو ملانے والی سڑکیں بری طرح متاثر ہوئیں جن میں کراچی، حیدرآباد، بدین، ٹھٹہ، سجاول شامل ہیں ۔ صوبے بھر میں 15547 جزوی طور پر اور 2807 گھر مکمل طرح گرگئے جبکہ 89213 ایکڑوں پر فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں ہیں۔ مراد علی شاہ کی وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں رلیف کا کام بھی جاری ہے جس کے تحت پی ڈی ایم اے سندھ نے 62 پانی نکاسی کے ہیوی پمپس صوبے بھر میں مختلف جگہوں پر لگائیں ہیں ۔