اسلام آباد(عکس آن لائن ) وزارت قومی صحت کے انسداد پولیو پروگرام نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیو پروگرام گزشتہ 6 ماہ میں کئی تنازعات کا سامنا کرنے کے بعد آخر کار اپنی سمت کی جانب گامزن ہے۔
رپورٹ کے مطابق انسداد پولیو پروگرام نے کہا کہ دسمبر میں انسداد پولیو مہم کے دوران 100 فیصد سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی گئی اور ملک بھر میں 3 کروڑ 96 لاکھ بچوں کے ہدف کے مقابلے میں 4 کروڑ 39 بچوں کو ویکسین پلائی گئی۔نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (این ای او سی) کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا کہ ‘ اپریل میں 25 لاکھ بچے پولیو ویکسین سے محروم رہ گئے تھے لیکن حالیہ مہم میں 5 برس سے کم عمر صرف 2 لاکھ بچوں کو ویکسین نہیں پلائی گئی‘۔انہوں نے کہا کہ وہ بھی والدین کی جانب سے انکار کے کیسز تھے اور پروگرام کی ہدایات کے مطابق پولیو ٹیمز نے والدین کو مجبور نہیں کیا۔ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ ’ پولیو مہمات کے دوران 5 سال سے کم عمر بچوں کو ویکسین پلائی جاتی ہے لیکن ہدایت دی گئی تھی کہ 6 سال کے وہ بچے جو بظاہر 5 برس کے معلوم ہوتے ہیں انہیں بھی پولیو ویکسین پلائی جانی چاہیے تاکہ بچوں میں قوت مدافعت کی سطح کو بڑھایا جاسکے‘۔ان کا کہنا تھا کہ اپریل کے مقابلے میں حالیہ مہم میں پولیو ویکسین پلانے سے انکار میں 7 گنا کمی آئی، اپریل میں انکار کے 14 لاکھ کیسز تھے اور دسمبر میں ہونے والی مہم میں یہ تعداد کم ہو کر 2 لاکھ تک پہنچ گئی۔
ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ ’ پولیو مہمات کے دوران ہم نے اس بات پر زور دیا کے تعداد کے بجائے معیار کو ترجیح دی جائے ‘۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ہم نے معیاری مہمات پر توجہ مرکوز کی اور ویکسینیشن میں بہتری دیکھی جاسکتی ہے۔