نارووال(نمائندہ عکس آن لائن) گورنمنٹ پرائمری سکول سے طالبعلم اور اساتذہ غائب ہوگئے ۔ مقامی بااثر افراد نے سکول میں جانور باندھنا شروع کر دئیے،تفصیلات کے مطابق ناروو ال کے نواحی گاوں تاجپورہ میں گورنمنٹ نے 1971 میں دو کنال اراضی پر سکول قائم کیا،گورنمنٹ پرائمری سکول بوائز تاجپورہ میں قریبی دیہات تنوڈے ۔ پنڈوری ۔ میمووال اور روہی گاوں کے سینکڑوں طالبعلم زیر تعلیم تھے،پانچ سال قبل گورنمنٹ پرائمری سکول کے اساتذہ اور پرائیویٹ سکولز کے مالکان کی ملی بھگت کی وجہ سے سرکاری سکول کے طالبعلموں کی بڑی تعداد پرائیویٹ سکولز میں چلی گئی جبکہ سرکاری سکول کے اساتذہ گورنمنٹ پرائمری سکول تاجپورہ سے ٹرانسفر کروا کردیگرسرکاری سکولوں میں چلے گئے،محکمہ تعلیم کی عدم توجہ اورنااہلی کی وجہ سے گورنمنٹ پرائمری سکول تاجپورہ بند ہو گیا،
مقامی گاوں کے طالبعلم رکشوں اور ویگنوں پر قریبی قصبہ جسڑ میں پرائیویٹ اور سرکاری سکول میں تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں جبکہ محنت کش غریب عوام کے بچے سارا دن گاوں کی گلیوں میں آوارہ گھومتے رہتے ہیں،گورنمنٹ پرائمری سکول بوائز تاجپورہ بند ہونے پر مقامی بااثر افراد نے سرکاری سکول میں اپنے جانور بھنسیں اور بکریاں باندھنا شروع کر دی ہیں،جبکہ مقامی خواتین سکول میں جانوروں کے گوبر سے اوپلے بناتی ہیں، گورنمنٹ پرائمری سکول کی دیواروں پر گوبر کے اوپلے پڑے ہیں،گورنمنٹ پرائمری سکول میں بجلی پانی اور چاردیواری ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم کی نااہلی کہ سکول میں تعلیمی سرگرمیاں شروع نہ کرواسکا،مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سرکاری سکول کی بحالی کیلئے سیاست دانوں اور ضلعی انتظامیہ کو بھی کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں مگر کوئی نہیں سنتا,مقامی افراد نے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر گورنمنٹ پرائمری سکول بوائز میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کروائیں تاکہ غریبوں کے بچے بھی علم کی روشنی سے منور ہو سکیں،