نئی دہلی(عکس آن لائن) بھارتی مسلمان خواتین کی جرات ،عزم اور استقلال نے مودی سرکار کو حیران کردیا، دلی کی 120 سال کی ریکارڈ سردی میں خواتین شیر خوار بچوں کے ساتھ باہر نکل ائیں۔تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں درجہ حرارت 2 ڈگری تک گر گیا لیکن شاہین باغ کی ہزاروں خواتین مسلسل 17ویں رات متنازع شہریت قانون کے خلاف چھوٹے بچوں کو لے کر باہر نکلیں اور دھرنا جاری رکھا۔
متنازع قانون کے خلاف ہر عمر کی خواتین ساری رات سڑکوں پر رہیں، رضاکار کمبل، رضائیاں، گرم انڈے ، بریانی اور چائے لے کر احتجاج میں پہنچ گئے۔بھارتی سینئر صحافی برکھا دت بھی انوکھے احتجاج کو نظر انداز نہ کرسکیں، بوڑھے، بچے، جوان اپنی شہریت کے حق کے لیے احتجاج میں بیٹھے ہیں، کچھ لوگوں کو لگنے لگا ہے گویا یہ آزادی کی جنگ ہے۔رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کا اٹل فیصلہ ہے کہ انتہا پسندی کے آگے ڈٹے رہیں گے، مودی سرکار ان بھارتی مسلمانوں کو بھی مشکوک قرار دے رہی ہے جن کی جھریوں میں اس پورے خطے کی تاریخ چھپی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے اب تک پولیس سے جھڑپوں میں 30 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔گزشتہ روز بھارتی ضلع بجنور کے علاقے نہٹور میں مودی سرکار کے شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران گولیاں لگنے سے 2 مسلم نوجوان محمد سلیمان اور محمد انس جاں بحق ہوگئے تھے۔مقتول سلیمان کے والد زاہد کا کہنا تھا کہ جب ہم اس مٹی میں پیدا ہوئے اور اسی مٹی میں دفن نہیں ہوں گے تو کہاں جائیں گے۔