ترسیلات زر

ملک کے معاشی اشاریوں میں بتدریج بہتری

اسلام آباد(عکس آن لائن)حکومت کی جانب سے کلی معیشت کے استحکام اور پائیدار اقتصادی نمو کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں ملک کے معاشی اشاریوں میں بتدریج بہتری آ رہی ہے،

ان اقدامات کے نتیجے میں ملک کے تجارتی خسارے میں جاری مالی سال کے پہلے 6ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 35فیصد اور حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے میں سالانہ بنیادوں پر 77فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر 2023تک کی مدت میں ملک کے تجارتی خسارے کا حجم 9.952ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 35فیصد کم ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک کے تجارتی خسارے کا حجم 15.36ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ دسمبر 2023میں تجارتی خسارے کا حجم 1.229ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو دسمبر 2022کے مقابلے میں 33فیصد کم ہے۔ دسمبر 2022میں تجارتی خسارے کا حجم 1.939ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں تجارتی خسارے میں ماہانہ بنیادوں پر 25فیصد کی کمی ہوئی، نومبر میں تجارتی خسارہ 1.71ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو دسمبر میں کم ہو کر 1.29 ارب ڈالر ہوگیا۔

سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ملک کی برآمدات میں 7فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی۔ جولائی سے دسمبر تک کی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 15.28 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 7 فیصد زیاد ہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 14.22 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ دسمبر میں برآمدات سے 2.79 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو دسمبر 2022 کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔دسمبر 2022میں برآمدات سے 2.30ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں ملکی برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 3فیصد کی نمو ہوئی۔ نومبر میں برآمدات کا حجم 2.72ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو دسمبر میں بڑھ کر 2.79 ارب ڈالر ہوگیا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں درآمدات پر 25.24ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 15 فیصد کم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی درآمدات کا حجم 29.58 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ دسمبر میں درآمدات پر 4.092 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا دسمبر 2022 کے مقابلے میں 4 فیصد کم ہے۔

دسمبر 2022 میں ملکی درآمدات کا حجم 4.24 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 8 فیصد کی کمی ہوئی ۔ نومبر میں درآمدات پر 4.44 ارب ڈالر صرف ہوئے جو دسمبر میں کم ہو کر 4.092 ارب ڈالر ہوگئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 8.31 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 77 فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 3.62 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

دسمبر میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا توازن397 ملین ڈالر فاضل ریکارڈ کیا گیا جو نومبر 2022 میں 365 ملین ڈالر تھا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں پرائمری بیلنس 3.73 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 42 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پرائمری بیلنس کا حجم 2.631 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ دسمبر میں پرائمری بیلنس کا حجم 753ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو دسمبر 2022 کے 680ملین ڈالر کے مقابلے میں 11فیصد زیادہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں