خلیفہ حفتر

مقررہ شرائط کے پورے ہونے کی صورت میں لیبیا میں فائر بندی کیلئے تیار ہے ،خلیفہ حفتر

طرابلس(عکس آن لائن)لیبیا کی فوج کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر نے کہا ہے کہ وہ مقررہ شرائط کے پورے ہونے کی صورت میں لیبیا میں فائر بندی کے لیے تیار ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ مذکورہ شرائط میں ترکی کی فوج اور اجرتی جنگجوؤں کا اں خلا شامل ہے۔

حفتر کے مطابق فائز السراج کے زیر قیادت وفاق حکومت نے جنیوا مذاکرات میں شرکت کو معلق کر دیا کیوں کہ وہ انقرہ اور دوحہ سے احکامات وصول کرتی ہے۔جنرل خلیفہ حفتر نے باور کرایا کہ دوسرے فریق کی جانب سے جنگ بندی کی عدم پاسداری اور مسلح ٹولیوں کی جانب سے مسلسل خلاف ورزیوں کے سبب لیبیا کی فوج کا پیمانہ لبریز ہوتا شروع ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افواج طرابلس کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے تمام بین الاقوامی فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جب تک عالمی برادری اور برلن کانفرنس میں شریک ممالک لیبیا پر ترکی کے قبضے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے ،

لیبیا کی فوج تمام امکانات کے لیے تیار ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور برلن کانفرنس کے ممالک شامی اور ترک اجرتی جنگجوؤں اور مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کی روزانہ کی بنیاد پر طرابلس منتقلی روکنے کے ذمہ دار ہیں۔ ان کے مطابق ایردوآن اور فائز السراج کی جانب سے عدم پاسداری کا سلسلہ جاری رہنے پر لیبیا کی فوج ہاتھ باندھ کر نہیں بیٹھے گی۔

لیبیا کی فوج کے سربراہ نے کہا کہ فائز السراج کی وفاق حکومت کے پاس اپنے فیصلے کرنے کا حق نہیں ہے ،یہ حکومت اندرون ملک دہشت گرد ملیشیاؤں اور گروپوں جب کہ بیرون ملک ترکی اور قطر کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے۔اس بات کا ثبوت ایردوآن کا وہ بیان ہے جس میں انہوں نے باور کرایا کہ جنیوا بات چیت سے وفاق حکومت کے نکل جانے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں