ایرانی وزیر خارجہ

مسلسل انکار کے بعد ایران نے یوکرینی طیارہ گرانے کا اعتراف کر لیا

تہران (عکس آن لائن)ایران نے یوکرینی طیارہ گرانے کا اعتراف کر لیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حدود میں یوکرین کا تباہ ہونے والا مسافر طیارہ غیردانستہ طور پر نشانہ بنا۔ ایرانی حکام نے یوکرین کے طیارہ حادثے کو انسانی غلطی قرار دے دیا۔

وزیرخارجہ جوادظریف نے کہا کہ ہم عوام سے گہری ندامت، معذرت اور تعزیت کے خواہاں ہیں۔ جواد ظریف نے تمام متاثرین کے اہل خانہ اور دیگر متاثرہ ممالک سے معافی بھی مانگی۔جواد ظریف نے کہا کہ امریکی جارحیت کے سبب جو حالات پیدا ہوئے ان میں انسانی غلطی سے مسافر طیارے کو حادثہ پیش آیا ،واقعہ افسوسناک ہے ،واقعہ انسانی غلطی سے پیش آیا۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ متاثرہ خاندنوں سے معافی چاہتے ہیں،ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کرینگے ۔چند روز قبل ایران کے دارالحکومت تہران کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر یوکرین کا بوئنگ 737 مسافر طیارہ ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی گرکر تباہ ہوگیا تھا، طیارہ حادثے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

طیارہ تہران سے یوکرائن کے دارالحکومت کیف جارہا تھا۔امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی حدود میں پراسرار انداز سے گرکر تباہ ہونے والا مسافر بردار یوکرینی طیارہ خود ایران کے میزائل کا نشانہ بنا۔ پینٹاگون کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے جو میزائل فائر کیے تھے ان میں سے ایک مسافر بردار طیارے کو لگا اور حادثہ پیش آگیا۔ تاہم امریکا نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ میزائل غلطی سے طیارے کو جا لگا جب کہ اس کا ہدف امریکی فوجی تھے۔ امریکا کے بعد کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ہمارے پاس شواہد و اطلاعات ہیں کہ طیارہ ایرانی سرزمین سے داغے گئے میزائل کے سبب تباہ ہوا۔

طیارے میں سوار 63 افراد کا تعلق کینیڈا سے تھا۔ تاہم اب ایران نیااعتراف کرلیا ہے کہ ایرانی حدود میں تباہ ہونے والا یوکرین کا مسافر بردار طیارہ غیر ارادی طور پر گرا اور غیردانستہ طور پر نشانہ بنا۔ ایرانی حکام نے یوکرین کے طیارہ حادثے کو انسانی غلطی قرار دے دیا۔واضح رہے کہ ایرانی حکام کا ابتدائی بیان میں کہنا تھا کہ مسافر بردار یوکرینی طیارے کے انجن میں آگ لگی تھی جس کے بعد وہ زمین پرگرا اور تباہ ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں