کراچی(عکس آن لائن)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئررہنمااورسابق میئرکراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ مرتضی وہاب سیاست کریں لیکن جھوٹ اور حقائق مسخ نہ کریں،بطور مئیروزیراعلی سندھ سے کے ایم ڈی سی کو سٹی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسسز میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔نو جنوری کو سیکرٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز کو مراسلہ لکھ کر ہدایت دی گئی کہ معاملے کو کابینہ اجلاس میں رکھا جائے، مراسلہ وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکرٹری کے ڈپٹی سیکرٹری نے مئیر کراچی کے خط کی روشنی میں لکھا تھا۔
کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے حوالے سے سابق مئیر وسیم اختر نے ایکٹ اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب کے ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کے ایم ڈی سی پبلک یونیورسٹی کا درجہ دلوانے کے لیے کوشیش کیں ۔وسیم اختر نے کہاکہ مرتضی وہاب کا یہ کہنا غلط ہے کہ ایم کیو ایم نے کبھی یہ مطالبہ نہیں کیا، کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دلانے کے لیے 2018 میں وزیراعلی سندھ کو لکھا جانے والا خط سامنے آگیا ہے۔سابق مئیر وسیم اختر نے کہا کہ مرتضی وہاب سیاست کریں لیکن جھوٹ اور حقائق مسخ نہ کریں، 2018 میں کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کے لیے کو شیں کی ، ڈرافٹ بھی تیار کیا۔
وسیم اختر نے کہا کہ تیار کردہ ڈرافٹ وزیراعلی سندھ کو بھیجا اور کہا کابینہ سے منظوری کے بعد اسے ایکٹ بنایا جائے جبکہ اس حوالے سے وفاقی حکومت سے بھی درخواست کی۔انہوں نے کہا کہ افسوس رہا سب کے ایم ڈی سی پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، یہ اسپتال کے ایم سی کا ہے سندھ حکومت کا نہیں۔سابق مئیر نے کہاکہ وزیر اعلی سندھ کو سارے اختیارات دینے کا مقصد ہے کہ وہ اب اپنی مرضی سے کسی بھی جیالے کو بھرتی کراسکتا ہے اور فنڈز بھی اپنی مرضی سے دینگے۔انہوں نے کہا کہ کے ایم ڈی سی کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے اسکو مئیر کے ماتحت رہنے دیں۔