لاہور(عکس آن لائن)ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے چیئرمین قاری حبیب الرحمن زبیری نے غلط اسیسمنٹ اور دیگر وجوہات کی وجہ سے 4ارب سے زائد ٹیکسز کے کیسز عدالتوں میں پڑے ہیں ،ایف بی آر کے افسران اپنے رویے میں تبدیلی لا کر ٹیکس دہندگان کوعدالتوں میں جانے سے روک سکتے ہیں،موجودہ معاشی حالات میں رواںمالی سال کیلئے9415ارب ٹیکس وصولی کا ہدف آسان نہیں ہوگا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے ”ٹیکس وصولی اور ایف بی آر کی کارکردگی ”کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے صدر قاری زوہیب الرحمن زبیری ،نائب صدر عاشق علی رانا،جنرل سیکرٹری سید حسن علی قادری،فنانس سیکرٹری سیف الرحمن زبیری،عزیز الرحمن۔واصف علی اویس اور دیگر بھی موجود تھے۔
حبیب الرحمن زبیری نے کہا کہ اگر ریکارڈ دیکھا جائے تو ایف بی آر کے افسران کے غلط اسیسمنٹ کے کیس عدالتوںمیں جا کر صفر ہو جاتے ہیں جس سے نہ صرف محکمے بلکہ ٹیکس دہندگان کا وقت ضائع ہوتا ہے اور انہیں ذہنی کوفت بھی اٹھانی پڑتی ہے ۔اگرایف بی آر کے افسران اپنے رویے میں تبدیلی لائیں تو ٹیکس دہندگان کوچائے پر بلا کر عزت کے ساتھ بھی ٹیکس وصولی کی جا سکتی ہے ۔
ایک رپورٹ کے مطابق اب بھی 4ارب روپے سے زائد ٹیکسز کے کیس عدالتوں میں پڑے ہوئے ہیں اور انہیں نمٹاتے ہوئے سالوں گزر جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ معاشی حالات انتہائی گھمبیر ہیں جنہیں سدھارنے کے لئے غیر معمولی اقدامات نا گزیر ہیں۔