فیصل آباد (عکس آن لائن):کپاس کی غیر منظور شدہ اقسام کی کاشت سے جہاں پیداوار انتہائی کم ہوتی، کاشتکاروں کو مالی نقصان پہنچتا اور ان کے ذریعے بیماریوں و کیڑوں کے حملے میں اضافہ ہوتاہے اسلئے کپاس کے کاشتکارشیڈول کے مطابق صرف منظور شدہ اقسام کا معیار ی، تصدیق شدہ بیج ہی کاشت کریں۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ دیسی کپاس پر مزید تحقیق کریں اور اس کی کوالٹی کو بہتر بنائیں کیونکہ دیسی کپاس کے ریشے کی کوالٹی کو بہتر بنا کر اس کی کاشت کو فروغ دیا جاسکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ دیسی کپاس کی کاشت سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں اور اس پر کیڑوں و بیماریوں کا حملہ بھی کم ہوتاہے اور مقامی موسمی حالات اور آب وہوا کپاس کی دیسی اقسام کی کاشت کیلئے سازگار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی شرح بیج میں کمی سے فصل کا اگا متاثر ہوتاہے اور فی ایکڑ پودوں کی تعداد کم رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کا بیج سٹور کرتے وقت اس میں نمی کا تناسب زیادہ نہیں ہونا چاہیے ورنہ فصل کا اگا متاثر ہوگا اور کھیت میں پودوں کی سفارش کردہ تعداد کا حصول مشکل ہوجائے گا۔