جوہانسبرگ(عکس آن لائن)پاکستان نے محمد رضوان کی شاندار کارکر دگی کے باعث پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقا کو شکست دیکر سیریز میں 1-0کی برتری حاصل کرلی ، جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ بیس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 188رنز بنائے ،پاکستانی ٹیم نے ایک گیند قبل ہی ہدف تک رسائی حاصل کر کے میچ میں 4 وکٹوں کامیابی حاصل کر لی،آدھی ٹیم کے آؤٹ ہونے کے بعد باوجود رضوان نے ہمت نہ ہاری،ر نصف سنچری بنانے والے بلے باز نے فہیم اشرف کے ہمراہ ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا،74رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی ا ور مین آف دی میچ قرار پائے ۔
جوہانسبرگ میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔اوپنرز نے اننگز کا آغاز کیا تو جنوبی افریقہ کو 31 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد محمد نواز نے 24 رنز بنانے والے جینمن ملان کو چلتا کردیا۔پہلا میچ کھیلنے والے ویہان لوبے کچھ خاص تاثر قائم کرنے میں ناکام رہے اور 4 رنز بنانے والے حسن علی کی وکٹ بن گئے۔دو وکٹیں گرنے کے بعد ایڈن مرکرم اور کپتان ہنری کلاسن نے ٹیم کو سہارا دیا اور 62 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی بڑے مجموعی تک رسائی کی راہ ہموار کی۔مرکرم نے 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 51 رنز بنائے جس کے بعد نواز نے وکٹوں کے عقب میں موجود رضوان کی مدد سے انہیں قابو کر لیا۔کلاسن نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور عمدہ نصف سنچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹ وین بلجون کے ساتھ 61 رنز کی ساجھے داری قائم کی، وہ 28 گیندوں پر 4 چھکوں اور دو چوکوں سے مزین 50 رنز بنانے کے بعد حسن کی وکٹ بنے۔
ایک موقع پر جنوبی افریقہ نے 16 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے تھے اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ باآسانی 200 سے زائد رنز بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن اختتامی اوورز میں پاکستانی باؤلرز نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے ارمان خاک میں ملا دیے۔اننگز کے آخری اوور میں چھکے اور چوکے کی بدولت جنوبی افریقہ کی ٹیم 6 وکٹوں کے نقصان پر 188 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔پاکستان کی جانب سے محمد نواز اور حسن علی دو، دو وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے۔ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے 41 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد پاکستان کے کپتان کی 14 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔فخر زمان اور محمد رضوان نے 45 رنز کی شراکت قائم کی لیکن ون ڈے سیریز میں رن کے انبار لگانے والے فخر زمان اننگز کے 10ویں اوور کی آخری گیند پر 27 رنز بنا کر چلتے بنے۔محمد حفیظ اپنے 100ویں میچ کو یادگار نہ بنا سکے اور صرف 13 رنز بنانے کے بعد تبریز شمسی کو وکٹ دے بیٹھے جبکہ نوجوان حیدر علی کی اننگز بھی 14رنز پر اختتام کو پہنچی۔
پاکستانی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ محمد نواز پہلی ہی گیند پر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے اور اس طرح پاکستان کی ٹیم پانچویں وکٹ بھی گنوا بیٹھی۔آدھی ٹیم کے آؤٹ ہونے کے بعد باوجود رضوان نے ہمت نہ ہاری اور نصف سنچری بنانے والے بلے باز نے فہیم اشرف کے ہمراہ ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا۔دونوں کھلاڑیوں نے بڑھتے ہوئے رن ریٹ کے پیش نطر جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور 48 رنز کی شاندار شراکت قائم کی۔اس عمدہ شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب فہیم اشرف 14 گیندوں پر 30 رنز بنانے کے بعد لزاد ولیمز کی وکٹ بن گئے۔فہیم اشرف کے آؤٹ ہونے کے باوجود پاکستان کی ٹیم نے ایک گیند قبل ہی ہدف تک رسائی حاصل کر کے میچ میں 4 وکٹوں کامیابی حاصل کر لی۔اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی قومی ٹیم نے سیریز میں 0ـ1 کی برتری بھی حاصل کر لی۔