اسلام آباد(عکس آن لائن)وزارت خزانہ نے رواں مالی سال 2023-2024 کی پہلی ششماہی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق تجارتی خسارے میں کمی ہوئی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 77.1 فیصد کمی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والی رواں مالی سال2023-24 کی پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر2023) رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس دورانیے میں ملکی برآمدات ساڑھے سات فیصد اضافے کے ساتھ پندرہ ارب30 کروڑڈالر جبکہ ملکی درآمدات چودہ فیصد کمی کے ساتھ 25.2ارب ڈالر رہیں۔
برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں کمی کیوجہ سے ملک کے تجارتی خسارے میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے اس کے علاوہ کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ 77.1فیصد کمی کے ساتھ80 کروڑ ڈالر رہا ہے۔
آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق سمندر پار پاکستانیوں کی طرف سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں 6.8فیصد کمی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ ماہانہ اقتصادی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر2023) میں اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں 6.8فیصد کمی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے 13 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھجوائی گئیں۔ پہلی ششماہی میں ملکی برآمدات 15 ارب30 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ ملکی برآمدات میں ساڑھے سات اضافہ ہوا اور جس کے بعد درآمدات کا حجم 25.2 ارب ڈالر رہا، جبکہ درآمدات میں14.7 فیصد کمی ہوئی اور کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ 80 کروڑ ڈالر رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر2023) میں کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے میں 77.1فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ملک میں 93کروڑ 37 لاکھ ڈالر کی مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جس میں 86کروڑ 26لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی پورٹ فولیو انویسٹمنٹ ہوئی علاوہ ازیں ک پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر2023) کے دوران ایف بی آر نے 4469رب روپے کی ریونیو کلیکشن کی ، یوں ایف بی آر کی وصولیوں میں 30.3فیصد اضافہ ہوا۔جبکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر2023) میں کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح 28.8فیصد رہی ہے۔