کراچی(عکس آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے سابق ایم ڈی پی ایس او سمیت 2افسران کی غیر قانونی تقرری کے کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 9 جون کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
سابق ایم ڈی پی ایس او سمیت 2افسران کی غیر قانونی تقرری سے متعلق کیس کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ شاہد خاقان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ سابق ایم ڈی پی ایس او سمیت 2افسران کی غیر قانونی تقرری کا الزام بے بنیاد ہے، پی ایس او میں سابق ایم ڈی پی ایس او سمیت دو افراد کی تقرری کی منظوری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے دی تھی، ٹرائل کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔عدالت نے شاہد خاقان عباسی اور ارشد مرزا کی عبوری ضمانت پانچ ، پانچ لاکھ روپے کے عوض منظور کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کو 9 جون کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کا تقرر غیر قانونی طورپر کیا تھا ،احتساب عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں پچھلی بار ہائی جیکنگ کا کیس تھا اس بار پی ایس او کے ایم ڈی کو لگوانے کا کیس ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلزپارٹی سے کوئی ملاقات نہیں ہو رہی، کیس کے حوالے سے ہی ان کا کراچی آنا ہوا ہے۔ چینی کمیشن کے حوالے سے سوال پر سابق وزیراعظم نے کہا جس کو بلایا گیا ہے وہ پیش ہوں، سب سے اہم یہ ہے کہ کمیشن کے سامنے وزیراعظم پیش ہوں، سندھ کے وزیراعلیٰ کا اس سے براہ راست کوئی تعلق نہیں۔ن لیگی رہنماءشاہد خاقان عباسی نے صحافی کے سوال پر کہا کہ ہمارا جرم اللہ بہتر جانتا ہے۔