سکھر(عکس آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ عام انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہے، ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد انتخابات ہوں، آئین کے مطابق 90 دنوں میں الیکشن کرائے جائیں، ملک کی معیشت نازک موڑ پر ہے جبکہ امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے۔
سکھر ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ آئین کے مطابق 90 دن میں صاف و شفاف انتخابات کراکے اقتدار منتخب حکومت کے حوالے کیاجائے، عدالت الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ایک وکیل نے بنایا تھا اور وکیل ہی اسے آگے اپنی منزل کی طرف لے جاسکتے ہیں، پاکستان دنیا میں دوسرا ملک ہے جو آزادی کے نام پر بنا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ محفوظ اور روشن پاکستان کے لیے ناگزیر ہے کہ سودی نظام سے نجات حاصل کی جائے، جب بھی جماعت اسلامی کی حکومت بنی تو سب سے پہلے ملک میں سود کا خاتمہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت شدید متاثر ہو چکی ہے، بجلی کے بل بڑھادیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے، ژوب میں میرے جلسے میں خودکش حملہ ہوا۔
سراج الحق نے کہاکہ سابق وزیر اعظم شہبازشریف نے فون کرکے کہا تھا میں حقائق معلوم کرکے بتائونگا، شہباز شریف کی حکومت چلی گئی لیکن حقائق سامنے نہیں آئے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سندھ میں بھی امن وامان کی صورتحال خراب ہے، 10سالہ معصوم بچی فاطمہ اور جان محمد مہر کے واقعات آپ کے سامنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند ڈاکوئوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جارہی؟
ڈاکوئوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ آج بھی پاکستان کی معیشت 1839کی بنیاد پر کھڑی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد انتخابات ہوں، آئین کے مطابق 90 دنوں میں الیکشن کرائے جائیں۔