اسلام آباد (عکس آن لائن ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے وزیراعظم عمران خان کے پالیسی بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں، کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے،
سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مستحکم ہیں اور رہیں گے، سول و عسکری قیادت‘ تمام ادارے اور میڈیا ایک پیج پر ہیں، ہم سب قانونی، معاشی اور معاشرتی انصاف چاہتے ہیں، ہم کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے،
ایم ایل ون منصوبے سے تیز ترین سفری سہولیات میسر ہوں گی، تعلیم کے فروغ، صحت کارڈ اور یکساں قومی نصاب کی تیاری حکومت کے اہم اقدامات ہیں، آبادی میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے قومی وسائل پر دباو بڑھ رہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون سے کراچی کے مسائل پر قابو پایا جا سکے گا، قوم نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور دیگر چیلنجوں پر کامیابی کے ساتھ قابو پایا ہے،
کورونا صورتحال کے دوران کمزور طبقات کیلئے ریلیف پیکیج قابل ستائش اقدام ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ دوسرے پارلیمانی سال کی تکمیل پر تہ دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ مجھے آج تیسری مرتبہ اس عظیم پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے مخاطب ہونے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے اور میں اس پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا شکرگزار ہوں
کورونا وباءکے دوران ایک کروڑ 69 لاکھ مستحق خاندانوں میں 200 ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی گئی جس سے تقریباً 9 سے 10 کروڑ لوگ مستفید ہوئے، غریب اور دیہاڑی دارافراد کی مدد کیلئے احساس لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا قیام عمل میں لایا گیا، غریبوں کا خیال رکھنے پر اللہ مدد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم موقع پر ہمیں اپنے ڈاکٹروں، اپنی نرسوں اورشعبہ ِصحت سے منسلک دیگر کارکنان اور معاون عملے کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے نہایت اخلاص اور ایمانداری سے اپنے فرائض سرانجام دیئے جس سے کورونا وبا کے تدارک میں مدد ملی۔
اسی طرح کرنٹ اکاونٹ خسارہ دو سالوں میں 20ارب ڈالر سے کم ہو کر 3ارب ڈالر کی سطح پر آگیا ہے جبکہ زرِ مبادلہ کے ذخائر 8.5 ارب ڈالر سے بڑھ کے 12.5 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برآمدی شعبے کی بہتری کیلئے حکومتی مراعات کے مثبت اثرات مرتب ہوئے، ان اقدامات کی وجہ سے جولائی کے مہینے کی برآمدات پچھلے سال کے مقابلے میں، 5.8 فیصد اضافے کے ساتھ 1.99ارب ڈالر کی حد عبور کر چکی ہیں۔ ترسیلاتِ زر 20 ارب ڈالر سے بڑھ کر 23 ارب ڈالر ہو گئی ہیں، جولائی کے مہینے میں ترسیلاتِ زر پچھلے سال کی نسبت 36.5فیصد کے اضافے سے بڑھ کر 2.76ارب ڈالر ہوگئی۔ اس سال ٹیکس محصولات مقررہ ہدف سے 3.3 فیصد بڑھ کر 3.9کھرب روپے ہوگئی۔ یہ رقم گزشتہ سال کی نسبت 126 ارب روپے زیادہ ہے۔ اسی طرح جولائی کے مہینے میں محصولات 300 ارب روپے تک پہنچ گئیں جو کہ مقررہ ہدف سے 57 ارب روپے زائد ہیں، گزشتہ دو سال میں ڈیٹ سروس کی مد میں 19.2 ارب ڈالر ادا کیے گئے، کورونا وباءکے باوجود پاکستان سٹاک مارکیٹ نے 40,000 پوائنٹس کی حد عبور کی،
دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل سے 4500 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور 16500افراد کو روزگار مہیا ہو گا، اس منصوبے سے نہ صرف ملکی توانائی کی ضروریا ت پوری ہوں گی بلکہ زراعت کے شعبے کو فروغ حاصل ہوگا۔
۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت نے صحت سہولت پروگرام کے تحت صحت کا رڈ کا اجراءکیا۔ ایک کارڈسے ایک خاندان کے تمام افراد کیلئے صحت کی سہولیات میسر ہوں گی۔ ہماری آبادی کا ایک بڑاحصہ ہیپاٹائٹس اور ٹی بی جیسی بیماریوں کاشکار ہے۔ حکومت کا یہ پروگرام، ملک میں علاج کی سہولیات کی سستے داموں فراہمی کیلئے معاون ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ شہر قائد کراچی کو آجکل مختلف مسائل کا سامنا ہے لیکن یہ ایک خوش آئند امر ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیا ن کراچی کے مسائل کے حل کیلئے مثبت مذاکرات ہوئے۔ مجھے یقین ہے کہ دونوں کے تعاون سے شہر کے مسائل پر قابو پایا جا سکے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ میں عدلیہ کا بھی مشکور ہوں کہ وہ ملک میں فوری انصاف کی فراہمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ کا جی آئی ڈی سی کے معاملے پر حالیہ فیصلہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے پالیسی بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا اس وقت تک پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کی سوچ ایک ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مستحکم ہیں اور رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سول و عسکری قیادت‘ تمام ادارے اور میڈیا ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کیلئے ان کا پیغام ہے کہ وہ دورِ حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدید علوم سے استفادہ کریں اور اپنی مذہبی، تہذیبی اور معاشرتی اقدار کو اپنا کر ایک ذمہ دارشہری بنیں اور اپنے بزرگوں اور ملک و قوم کی خدمت میں اپنا کردار ادا کریں۔
