لاہور (عکس آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ سعدرفیق نے کہا ہے کہ حکومت کسی صوبے میں گورنر راج نہیں لگانا چاہتی مگر وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور چڑھائی کی باتیں کریں گے تو مسائل ہوں گے، جمہوری سیاست میں جلائو گھیرائو نہیں ہونا چاہیے ، علی امین گنڈا پور کو اپنا بیان واپس لینا چاہئے، سیاسی لوگوں سے بات نہ کرنے سے بات نو مئی تک جا پہنچی،
سیاستدان کو ایک دوسرے سے بات کرنی پڑے گی،نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کے لئے سب آئینی رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں اب ان سے درخواست کی گئی ہے کہ جماعت کی صدارت کا منصب سنبھالیں،معاشی بگاڑ بہت بڑا ہے لیکن مایوس نہیں ہوں گے،نئی نسل کو مستحکم پاکستان دینا ہے ،پاکستان کو پرامن محفوظ اور مستحکم بنائیں گے،جھوٹ بولے جاتے ہیں زہریلا پروپیگنڈہ کیاجاتا ہے لیکن پاکستان کا قافلہ کامیابی سے دوچار ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ سٹینڈرڈ چلڈرن پرائمری سکول میں تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کے سب لوگ چاہتے ہیں کہ نوازشریف پارٹی صدارت کی کرسی پر آئیں، نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کے لئے سب آئینی رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں اب وہ صدر بنیں، ان سے درخواست کی گئی ہے کہ جماعت کی صدارت کا منصب سنبھالیں۔ میرے سیکرٹری جنرل بننے کی بات میرے کان میں بھی پڑی ہے لیکن احسن اقبال زیادہ قابل انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی کے کا اسلام آباد پر قبضہ کا بیان غیر ذمہ دارا نہ ہے ، پی ٹی آئی نے حملے کی اتنی بار بات کی کہ بات نو مئی تک جا پہنچی ، جمہوری سیاست میں جلائو گھیرائو نہیں ہونا چاہیے لہٰذا علی امین گنڈا پور کو اپنا بیان واپس لینا چاہئے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کے پی کے کو آئینی دائرے میں رہ کر وفاق سے تعاون کرنا چاہیے ، اگر علی امین گنڈا پور اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے اور اسلام آباد پر قبضے یا چڑھائی کی کوشش کی تو حکومت اور لڑائی دونوں کام اکٹھے نہیں ہوسکیں گے، مرکز میں اتحادیوں کی حکومت ہے حکومت کسی صوبے میں گورنر راج نہیں لگانا چاہتی اگر وہ چڑھائی کی باتیں کریں گے تو مسائل ہوں گے۔ایک دوسرے پر الزامات سے بچنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ پی ٹی آئی لیڈر کہتے ہیں کہ فوجی قیادت سے براہ راست مذاکرات کرنے ہیں تو وہ شوق سے کریں، سول سپرمیسی کے ڈرامے سے باہر نکل جائیں اور وہ تو سیاسی برادری سے بات نہیں کرتے ، سیاسی لوگوں سے بات نہ کرکے بات نو مئی تک جا پہنچی، سیاستدان کو ایک دوسرے سے بات کرنی پڑے گی،اب بلی نہیں بلا تھیلے سے باہر آ گیا ہے ،ایک طرف گریبان اور دوسری طرف پائوں پکڑ رہے ہوتے ہیں پھر کہتے ہیں آزادی کا علمبردار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری جعلی ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے سے رابطہ کیا ہے جلد کارروائی ہوگی۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ شدید بخار و نزلہ میں مبتلا ہوں لیکن سکول کے بچوں کے لئے آیا ہوں ،کسی سیاسی جلسے سے اس تقریب کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔دو لاکھ روپے امداد سکول کے لئے دیدیں گے، پندرہ بچے پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن کے بچوں کو پیسے بطور انعام دیدیں ، سکول کو مڈل کروانا ہے تو اس کا جائزہ لیں گے، محکمہ تعلیم کی پالیسی دیکھنا ہوگا اگر مڈل بنانا ہوگا تو ضرور بنائیں گے۔۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر ماہرین سے چیک کریں گے کہ اس سکول کو دوسری منزل بنانی ہے یا نہیں،سکول کی جو مقدمہ بازی چل رہی ہے قبضہ گروپوں کا مقابلہ کریں تو ہم آپ کے ساتھ ہیں کوئی پریشر نہیں لیں گے، سرکاری سکولوں میں کسی غنڈہ کو قبض اجازت نہیں دیں گے جو ہماری ذمہ داری ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان مشکل حالات سے گزر رہا ہے اور معاشی مشکلات ہیں، شہبازشریف حکومت ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے معاشی مسائل کو حل کریں، سعودی عرب میں بڑی سرمایہ کاری کے لئے وزیراعظم کوشش کررہے ہیں ،قرضہ کے بجائے سرمایہ کاری کریں ،معاشی بگاڑ بہت بڑا ہے لیکن مایوس نہیں ہوں گے جینا مرنا ادھر ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو ٹوٹا پھوٹا بھوکا ننگا پاکستان نہیں بلکہ مستحکم پاکستان دینا ہے، جھوٹ بولے جاتے ہیں زہریلا پروپیگنڈہ کیاجاتا ہے لیکن پاکستان کا قافلہ کامیابی سے دوچار ہوگا۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان کو پرامن و محفوظ و مستحکم بنائیں گے، کسی سیاسی سوال کا جواب نہیں دوں گا۔