شہریارخان آفریدی

حکومت سنتھیٹک ڈرگز کے خاتمہ کیلئے سخت قوانین پرمشتمل آئینی ترامیم پر غور کررہی ہے،شہریارخان آفریدی

اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریارخان آفریدی نے کہا ہے کہ حکومت سنتھیٹک ڈرگز کے خاتمہ کیلئے سخت قوانین پرمشتمل آئینی ترامیم پر غور کررہی ہے۔رفاہ یونیورسٹی میں منشیات کے عفریت کے خاتمہ کیلئے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سنتھیٹک ڈرگز کے خاتمہ کیلئے سخت قوانین پر مشتمل آئینی ترامیم پر غور کررہی ہے۔-A0 انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے نوجوانوں کو معاشرے کا فعال اور مفید شہری بنانے کیلئے کبھی اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں منشیات کے عادی لوگوں کو کبھی انسان نہیں سمجھا گیا اور نہہ ہی انکی بحالی کیلئے سنجیدہ منصوبہ بندی کی گئی۔ شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ جب انہوں نے وزارت انسداد منشیات کا منصب سنبھالا تو انسداد منشیات کے حوالے سے بنیادی سہولیات موجود نہ تھیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی کے حکمرانوں نے انسانوں کو کبھی اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت سنبھالنے کے بعد انکی پہلی ترجیح بنیادی تبدیلیاں لانا تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این ایف فورس میں محض 2900 آفیشلز پورے ملک میں منشیات کے خلاف برسرپیکار ہیں اور انکی تعداد میں اب اضافہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کم افرادی قوت کے باوجود اے این ایف نے ریکارڈ منشیات قبضہ میں لی ہیں اور انکا کنوکشن ریٹ بھی دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ملک ہے اور افغانستان دنیا کی 85 فیصد منشیات پیدا کرتا ہے پاکستان نے منشیات کے عفریت کے خلاف بے مثال کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

شہریارخان آفریدی نے کہا کہ منشیات فروش دہشت گردوں سے زیادہ خطرناک ہیں کہ منشیات فروش دہشت گردوں سے زیادہ انسانوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر منشیات کے خلاف جنگ لڑنے کیلئے تیار ہے اور ہم دنیا بھر کے اداروں سے تعاون کرینگے۔-A0 انہوں نے کہا کہ بحیثیت وزیر انکی ترجیح دنیا بھر میں منشیات کے خاتمہ کیلئے بہترین تجربات کو پاکستان میں آزمانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں