لاہور (عکس آن لائن) حکومت کی طرف سے دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروانے کے اعلان پر مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناءاللہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جو کرناہے کرلیں ظلم وزیادتی کاسامنا کریں گے ، فوادچودھری مقدمہ درج کروائیں اور مدعی بھی خود بنیں۔ کوئی غیر قانونی حکم نہیں دے سکتا کیوں کہ یہ اصل دہشت گردی ہے ، میں 100 ویڈیو کلپس پیش کرسکتا ہوں جس میں عمران خان افسران کےخلاف گفتگو کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب تفتیشی نہیں انتقامی ادارہ بن چکا، وزیراعظم اور شہزاد اکبر نیب کو کنٹرول کر رہے ہیں، شہباز شریف پر ایک روپے کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوسکی،ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے ،تاخیر سے انصاف ملا پھر بھی ہم شکر ادا کرتے ہیں، اگر عدلیہ موجود نہ ہو تو معاشرہ افراتفری کا شکار ہو جائے، آج مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ سرخرو ہوا ہے، اب ظلم کے مٹنے کا وقت آ چکا ہے۔
شہباز شریف نے 3 ہزار ایک سو پچاس ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے لیکن نیب پنجاب کے ایک بھی منصوبے میں شہباز شریف پر کرپشن کا الزام ثابت نہیں کرسکا، 3 سال سے روا رکھے جانیوالا ظلم اب مٹے گا، آٹا، چینی چوروں نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی، نااہل ٹولے سے چھٹکارا پانا ناگزیر ہوچکا، حکومت نے قوم کا اخلاق اور سیاسی روایات بھی چوری کیں، اس ٹولے کو ہر قیمت پر ملک سے دور ہونا چاہیے۔مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ سعد رضوی کو بھی پیغام ہے کہ آپ نے جلاوگھیراو کا غلط راستہ اختیار کیا، جلاو گھیراوکر کے صرف ایک شخص کا داو لگا تھا۔ سڑکوں کو بلاک کرنا جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے ہم اس چیز کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ سڑکوں کو بلاک کرنے کا طریقہ کس نے شروع کیا تھا؟ کس نے پورا پاکستان بند کرانے کی باتیں کی تھیں؟رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مذہبی جماعت سیاسی طور پر متحرک ہونا چاہتی ہے تو ویلکم، میرے حلقے میں 13 مولوی امیدوار کھڑے کیئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ ٹولے نے ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا، ملک میں آزاد اور شفاف انتخابات ضروری ہیں، یہ حکومت بوکھلا چکی ہے، ان کا احتساب اور کرپشن کا منترہ پٹ چکا ہے۔نون لیگی رہنما نے کہا کہ ہم سلیکشن کے خلاف ہیں، سلیکشن کا عمل جب تک جاری رہے گا، ملک آگے نہیں بڑھے گا، سلیکشن کا عمل ختم ہونا چاہیئے۔ جس ملک کا 6 مہینے کے لیے وزیرِخزانہ ہو گا اس ملک کا کیا حال ہو گا؟ حکومت نے ایڈ ہاک پر وزیرِ خزانہ لگا دیا ہے۔ اپوزیشن کا رویہ ذمہ دارانہ ہے، ہم پیپلز پارٹی کا احترام کرتے ہیں۔رہنما نون لیگ نے یہ بھی کہا کہ کل پیپلز پارٹی کا ہمارے ساتھ ایک دو معاملے میں عدم اتفاق تھا تو کل کچھ معاملوں پر اتفاقِ رائے بھی ہو سکتا ہے