تہران (عکس آن لائن )ایران نے پہلی مرتبہ اپنے امام خمینی خلائی مرکز میں راکٹ کے دھماکے کی تصدیق کی ہے۔گذشتہ جمعرات کو خلائی تصاویر سے اس دھماکے کا پتا چلا تھا۔ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیع نے کہاہے کہ ایک تجربے کے دوران میں فنی خرابی کی وجہ سے یہ دھماکا ہوا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں ٹویٹ پر تنقید کا نشانہ بنایا ۔صدر ٹرمپ نے امریکا کے جاسوس سیارے کی ایک تصویر کے حوالے سے اس دھماکے کی اطلاع دی تھی۔
ایران کے خلائی مرکز میں راکٹ کا یہ تیسرا دھماکا تھا اور اس کے بعد اس کے خلائی پروگرام کے تخریب کاری کا ہدف بننے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔تاہم ایرانی حکومت کے ترجمان نے اس تاثر کو مسترد کردیا ۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک فنی معاملہ تھا اور فنی غلطی کے نتیجے میں دھماکا ہوا تھا۔ہمارے ماہرین نے اتفاق رائے سے یہی کہا ہے۔انھوں نے کہا کہ دھماکا لانچ پیڈ پر ہوا تھا اور اس وقت تک کوئی سیٹلائٹ اس لانچ پیڈ تک منتقل نہیں کیا گیا تھا۔ دھماکا تجربے کی جگہ پر ہوا تھا اور خلائی سیارہ چھوڑنے کی جگہ پر نہیں ہوا تھا۔اس واقعے کی دستیاب تصاویر میں جمعرات کو لانچ پیڈ سے سیاہ دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔دھماکے سے تباہ شدہ راکٹ اور اس کے مسخ شدہ اسٹینڈ کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔گذشتہ دنوں کی تصاویر میں ایرانی حکام کو اس لانچ پیڈ کو نیلا رنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔