خالق نگر(عکس آن لائن) اداکارہ دردانہ رحمن نے کہا ہے کہ فنون لطیفہ کے تمام شعبوں میں فلم کوایک خاص مقام اوراہمیت حاصل ہے۔ اس شعبے سے وابستہ فنکاروں، تکنیک اروں کوجس طرح قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ، بلکہ ان کے انداز، جن میں ان کی ڈریسنگ، ہیئرسٹائل اوردیگرچیزوں سے متاثر ہوکر نوجوانوں کی بڑی تعداد اس کواپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانے کوترجیح دیتے ہیں، اس سے اس شعبے کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ،
انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے توفنون لطیفہ کے تمام شعبوں کا کام صرف لوگوں کوانٹرٹین کرنا ہی نہیں ہے ، بلکہ اس کا اصل مقصد تو معاشرے کی برائیوں کوسامنے لانا ہے۔ بدکردار لوگوں کو بے نقاب کرنا ہے۔ عام لوگوں کو ان کے حقوق سے آگاہ کرنا ، اس شعبے کا اولین فرض ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ اس وقت دنیا بھرکی فلموں میں زیادہ پیسے کمانے کے لیے جوکچھ دکھایا جارہا ہے اس سے معاشرے میں سدھار نہیں بلکہ بگاڑ پیدا ہورہا ہے۔ نوجوان نسل جوپہلے ہی سوشل میڈیا کی بدولت منفی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیتی ہے ، اب ان کوجرائم کی دنیا کو اپنانے کے لیے بہترین آئیڈیاز صرف اورصرف فلموں سے مل رہے ہیں، جوکہ بہت غلط ہے۔ اس سلسلے میں فلمسازی کے شعبے سے وابستہ تمام لوگوں کو بڑی سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ وہ ایسی فلمیں بنائیں جن سے معاشرے میں سدھار لایا جاسکے۔نئی پنجابی فلم’’عشق میراانمول‘‘کی عکسبندی کے دوران گفتگوکرتے ہوئے اداکارہ دردانہ رحمن نے کہا کہ اگرفلموں میں بدکردار لوگوں کو ’’ہیرو‘‘ بنا کرپیش کرنے کا سلسلہ روکا نہ گیا تونوجوان نسل اس سے بے حدمتاثر ہوگی اوراس طرح سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہوگا۔
ہمیں چاہیے کہ اپنی فلموں میں جرائم پیشہ افراد کوعبرت کا ایسا نشانہ بنائیں کہ نوجوان اس کو دیکھ کر اچھے راستے اوردرست راستے پرچلنے کوترجیح دیں ، بلکہ جرائم کے خاتمہ میں اپنا کردارادا کرسکیں۔