افغانستان

افغانستان میں امریکی سفارت خانے کے ارکان کی واپسی شروع

واشنگٹن(عکس آن لائن)امریکی حکام نے کہا ہے کہ تشدد اور خطرات میں اضافے کے سبب سفارت خانے کے کچھ عملے کو واپس بلایا جا رہا ہے تاہم امریکا نے فوجی انخلا کے بعد بھی کابل میں اپنا سفارت خانہ برقرار رکھنے کی بات کہی ہے۔غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے باقی عملے میں سے کچھ کو حکم دیا کہ وہ کابل میں اپنا سفارت خانہ چھوڑ دیں۔ امریکا اس وقت افغانستان سے اپنی فوج کو ملک سے باہر نکالنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

افغانستان میں کار گزار امریکی سفارت کار روز ولسن نے اس حوالے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ فیصلہ کابل میں بڑھتے ہوئے تشدد اور خطرات کی رپورٹ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ محکمہ خارجہ نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے کابل سفارت خانے کے کچھ ارکان متاثر ہوں گے اور اس پر فوری طور پر عمل ہوگاتاہم ان کا کہنا تھا کہ جو سروسز مہیا کی جا رہی تھیں ان میں کوئی کمی نہیں کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ ملازمین میں کمی، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ امریکی سفارت کاری اور افغانستان کے لیے حمایت پائیدار، مضبوط اور موثر ہو گی۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کا کہنا تھا کہ امریکا کابل میں اپنا سفارت خانہ فعال رکھنے کے تئیں پر عزم ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ہمارا ارادہ ہے کہ آگے چل کر ہم افغانستان میں اپنا سفارت خانہ برقرار رکھیں۔ لیکن وہاں فوجیوں کی تعداد کم سے کم ہو گی بس اتنی کہ جو سفارتخانے کے دفاع کے لیے ضروری ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں