لاہور(عکس آن لائن) مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں، اس نے ملک کو دلدل میں پھنسا دیا ہے،نیب حکومت کے ہاتھ میں ایک ہتھیار ہے جو مخالفین کے خلاف استعمال ہو رہاہے،کوئی شخص ملک میں آنے کو کو تیار نہیں ہے، اب حکومت فنانشل ٹیرر کا قانون لا رہی ہے ،اب جو شخص باہر پیسے بھیجے وہ دہشت گرد بنا دیا جائے گا،
اعتزاز احسن کی ذہنی حالت درست نہیں، انہیں اپنے علاج پر توجہ دینی چاہیے، ان کے ذہنی علاج کے لئے ڈاکٹر بھی تجویز کر سکتا ہوں۔جمعرات کولاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت انتقام کی آگ میں جل رہی ہے، یہ انتقام اب مزید زیادہ دیر نہیں چل سکتا،نیب کا قانون اندھا اور انتقام پر مبنی ہے ، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہو چکا یے کہ نیب سیاسی انجنئیرنگ کرنے والا ادارہ بن چکا ہے،
نیب کو بند اور اس کے چیرمین کو مستعفی یوجانا چاہیے۔نیب قانون میں ترمیم پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں گزشتہ دو سال کمیٹیوں کا حصہ رہا ، حکومت ہمارے ساتھ بیٹھ کر نیب قانون میں تبدیلی میں اتفاق کرتی ہے بعد میں مگر جاتی ہے، نیب قوانین میں ترمیم پر حکومت نے اتفاق کیا فروغ نسیم نے بھی اس کااعتراف کیا کہ ہمیں اجازت نہیں ملی۔(ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملک کو دلدل میں پھنسا دیا ہے، حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں،
دو سال میں عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے، کورونا آئے 6ماہ ہوئے مگر یہ ملک کی معیشت کو پہلے ہی ڈبو چکے تھے، کوئی شخص ملک میں آنے کو کو تیار نہیں ہے، اب حکومت فنانشل ٹیرر کا قانون لا رہی ہے ،اب جو شخص باہر پیسے بھیجے وہ دہشت گرد بنا دیا جائے گا۔اپوزیشن اتحاد پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ انتقام اور نفرت کے سوا حکمرانوں کی کوئی پالیسی نہیں،
اپوزیشن اور(ن)لیگ کی کوشش ہے کہ تمام اپوزیشن ایک پلیٹ فارم پر لائحہ عمل طے کرکے حکمرانوں کی نفرت اور انتقام سے نجات مل سکے۔اعتزاز احسن کی جانب سے تنقید کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اعتزاز احسن کو اپوزیشن اتحاد کے خلاف بات کرکے ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہیے، اعتزاز احسن ایک اچھے وکیل اور انسان تھے،اب اعتزاز احسن کی ذہنی حالت درست نہیں، انہیں اپنے علاح پر توجہ دینی چاہیے، ان کے ذہنی علاج کے لئے ڈاکٹر بھی تجویز کر سکتا ہوں۔