کراچی (عکس آن لائن)بینک دولت پاکستان نے مبادلہ کمپنیوں کی لازمی شرح سیالیت (ایس ایل آر) پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے ان کے سرمائے کے 25فیصد سے کم کر کے15فیصد کر دیا ہے۔ مبادلہ کمپنیوں کی سیالیت میں اضافے سے وہ مزید ملکی ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے لین دین قابل ہو جائیں گی۔جون2020 کو ختم ہونے والے سال میں انہوں نے بیرون ملک اپنے شراکتی انتطامات کے تحت 1.44ارب ڈالر کی ملکی ترسیلات زر کو پروسیس کیا جبکہ رواں مالی سال (20-21) کے دس مہینوں میں 1.67ارب ڈالر کو چینلائز کیا جا چکا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اس ضوابطی اقدام سے مبادلہ کمپنیوں کو زیادہ مالی سیالیت فراہم ہو گی، جس سے انہیں ترسیلات زر بڑھانے میں کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا اور عوام الناس کو ملک بھر میں قائم مبادلہ کمپنیوں کے 1,200سے زیادہ دفاتر سے بروقت اور باسہولت انداز میں ملکی ترسیلات زر وصول کرنے میں مزید سہولت ملے گی۔اس وقت زمرہ اے کی 27مبادلہ کمپنیوں میں سے18مبادلہ کمپنیاں ملکی ترسیلات زر کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔