اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو نئے ارکان کی تعیناتی کیلئے حکومت کو مزید 15 دن مہلت دےدی

اسلام آباد(عکس آن لائن)الیکشن کمیشن کے دو نئے ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو مزید 15 دن کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی ۔الیکشن کمیشن کے دو نئے ارکان کی تعیناتی کے معاملے کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔

اس موقع پر لیگل ایڈوائزر قومی اسمبلی عبداللطیف یوسفزئی نے موقف اپنایا کہ پارلیمانی کمیٹی کا آخری اجلاس دو روز قبل ہوا تھا مگر دھند کی وجہ سے کچھ ممبرز نہیں آ سکے،گذشتہ کمیٹی نے جو رولز بنائے تھے موجودہ حالات میں ان پر عمل درآمد نہیں ہو سکتا۔جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پارلیمانی کمیٹی اپنے رولز خود بنا سکتی ہے ، وہ پہلے سے بنائے گئے رولز کے تحت کام نہیں کر رہی،جو بھی کمیٹی بنے گی اس کے رولز بھی مستقل نہیں ہوں گے،ابھی جو کمیٹی کام کر رہی ہے وہ اپنے رولز خود بنا سکتی ہے۔ لیگل ایڈوائزر قومی اسمبلی عبداللطیف یوسفزئی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ غلطی کرے تو اس کو سدھار بھی لیتی ہے۔

جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کبھی غلطی نہیں کر سکتی، وہ 22 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے،اگر قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کسی ایک شخص پر اتفاق نہیں کر سکتے تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں؟عدالت تو توقع ہی کر سکتی ہے کہ کسی ایک نام پر اتفاق ہو جائے گا،پارلیمانی کمیٹی کے رولز میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں تو وہ کمیٹی کا اختیار ہے۔ عبداللطیف یوسفزئی نے کہا کہ دس دن کا وقت دے دیں ، انشا اللہ آئندہ سماعت پر آپ کو اچھی خبر دیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید مہلت کی استدعا منظور کر لی اور الیکشن کمیشن کے دو نئے ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت کو مزید 15 دن کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں