واشنگٹن(عکس آن لائن ) پینٹاگون نے دعویٰ کیا ہے کہ داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو شام کے علاقے ادلب میں ایک خفیہ آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیا ،امریکی اسپیشل فورسز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری کے بعد ادلب میں آپریشن کیاامریکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فوج نے شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں ایک خفیہ آپریشن کے دوران داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو ہلاک کردیا ہے تاہم ابھی حتمی اعلان ہونا باقی ہے کیوں کہ آپریشن میں البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کے لیے ڈی این اے اور بائیومیٹرک ٹیسٹ کیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے شدت پسند گروپ دولت اسلامیہ کے خلاف شام میں بڑا آپریشن کیا ہے جس میں ان کا ہدف داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی ہی تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی سیکیورٹی ذرائع نے ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ داعش سربراہ اپنی فیملی کے ہمراہ ادلیب سے ترکی کے بارڈر کی جانب جانے کی کوشش کررہے تھے تاہم انہیں اپنے خفیہ ٹھکانے پر باڈی گارڈ کے ہمراہ ہلاک کردیا گیا۔ امریکی فوج اور وزارت خارجہ کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شمالی مغربی شام کے علاقے ادلب کے مضافات میں امریکی فوج کے آپریشن کے دوران داعش کے سربراہ کی دو بیگمات نے خود کو دھماکے سے آڑا لیا۔
اس سے قبل امریکی صدر نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ابھی کچھ بڑا ہوا ہے، تاہم انہوں نے کسی بھی طرف اشارہ نہیں کیا کہ وہ کس بارے میں اعلان کرنے والے ہیں اور کیا ہوا ہے۔واضح رہے یہ پہلی بار نہیں جب داعش سربراہ البغدادی کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی ہے، ان کی ہلاکت کی خبریں پہلے بھی متعدد بار سامنے آچکی ہیں۔ داعش کے سربراہ ابوبکرالبغدادی کو دنیا کا مطلوب ترین دہشت گردی قرار دیا گیا تھا اور اس سر کی قیمت 25 ملین ڈالر رکھی گئی تھی۔