ا سٹیٹ بینک

ا سٹیٹ بینک کو خودمختاری دینے کا فیصلہ لائق تحسین ہے،میاں ز اہد حسین

کراچی(عکس آن لائن)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کو آزادی دینے کا فیصلہ لائق تحسین ہے جس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ۔ حکومت کا کردار کم کرنے سے اس اہم ادارہ میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ ہو گا اور یہ آزادی سے اپنا کام کر سکے گا۔ مجوزہ قانونی ترمیم کے خلاف شراکت داروں کے تحفظات دور کرنے کے لئے آزاد اور خود مختار مرکزی بینک کی با معنیٰ و با مقصد نگرانی کا نظام بھی وضع کیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ منتخب نمائندوں کی نگرانی کے بغیر سنگین مسائل جنم لے سکتے ہیں اس لئے قانون میں مناسب ترمیم کی ضرورت ہے کیونکہ بینک کی جانب سے پارلیمنٹ میں ایک سالانہ رپورٹ جمع کروانا مسئلہ کا حل نہیں ہے ۔

بینک کے سر براہ کی تعیناتی، سبکد وشی اورکاکردگی کی نگرانی کے لئے پارلیمینٹرینز اور اقتصادی ماہرین کی کمیٹی بنانے پر غور کیا جائے۔مرکزی بینک نجی کاروبار نہیں ہے بلکہ ایک قومی ادارہ ہے اس لئے اسے اپنے اقدامات کے پارلیمنٹ کو جوابدہ ہونا چائیے ۔اگر مجوزہ ترمیم موجودہ شکل میں منظور ہو گئی تو مستقبل کی حکومتیںاپنا کنٹرول برقرار رکھنے کے لئے میرٹ کو پامال کرتے ہوئے کمزور افراد کو اس ادارے میں تعینات کریں گی جس سے یہ ادارہ اپنا کردار ادا نہیں کر پا ئے گا اس لئے اس کا راستہ روکنے کی ضرورت ہے جس کا حل نگرانی کا موثر مکینزم ہے۔اقتصادی اداروں کو با اختیار بنانا ضروری ہے تاکہ انکی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے مگر اس کے لئے قومی اتفاق رائے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ میاں زاہد حسین نے مذیدکہا کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لئے جلدی کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سرعت میں کئے گئے فیصلے بعد میں پشیمانی کا باعث بنتے ہیں اس لئے اس مسئلے پر تفصیلی قومی بحث بھی ضروری ہے۔موجودہ اقتصادی پالیسیاں طویل المعیاد نہیں بلکہ وقتی ہیں جن میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں اور یہ ایڈہاک پالیسیاں ملکی معیشت کو اس وقت تک بہتر نہیں کر سکتیں جب تک بنیادی تبدیلی کا عمل شروع نہ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں