آم کے باغبانوں

آم کے باغبانوں کو مٹی اور توڑی ملا کر آم کے درختوں کے تنوں پر لیپ کرنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن) محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے آم کے باغبانوں کو گدھیڑی کے فوری تدارک کیلئے مٹی اور توڑی ملا کر آم کے درختوں کے تنوں پر لیپ اور لیپ کے بعد 25.2سینٹی میٹر چوڑی پولی تھین شیٹ کا بند لگانے کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ چونکہ موسم سرما کی شدت کے باعث آم کی گدھیڑی کے انڈوں میں سے بچے نکلنے کا عمل شروع ہو گیا ہے لہذا بچے کھچے انڈوں اور نئے نکلنے والے بچوں کی تلفی کیلئے آم کے پودوں کے گرد ہلکی گوڈی کی جائے تاکہ سورج کی تپش اور پرندوں کے چگنے سے ان کی تلفی ممکن ہو سکے۔

انہوں نے کہاکہ باغبانوں کو چاہیے کہ وہ تنے کے گرد زمین کو کھود کر اس میں سفارش کردہ زہر ملا دیں تاکہ انڈوں سے بچے نکلتے ہی زہر کے اثر سے فوری تلف ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پودوں کے تنوں پر چکنے رکاوٹی بند لگا دیئے جائیں تب بھی گدھیڑی کے بچے پودے پر نہ چڑھ پائیں گے اور بند سے چپک کر تلف ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ باغبان مٹی اور توڑی ملا کر آم کے درختوں کے تنوں پر لیپ کر سکتے ہیں تاہم لیپ کے بعد 25.2سینٹی میٹر چوڑی پولی تھین شیٹ کا بند لگانا بھی ضروری ہے نیز بند کے نچلے حصے پر موٹی رسی باندھ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ گدھیڑی کا حملہ بہت شدید ہوتا ہے جس سے آم کی پیداوار میں کمی بھی متوقع ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر باغبانوں کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ فوری طور پر ماہرین زراعت یا فری ایگریکلچرل ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں