اسلام آباد (عکس آن لائن )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں فاصلاتی اور آن لائن نظام تعلیم کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق آئی ٹی گریجویٹس اور ہنر مند افرادی قوت کو تیار کرنا ناگزیر ہے، معاشرہ تعلیم یافتہ نوجوانوں اور خواتین کو ان کی اہلیت کے مطابق کام کرنے کا موقع فراہم کرے۔
وہ منگل کو یہاں ورچوئل یونیورسٹی کے 13 ویں کانووکیشن سے خطاب کررہے تھے۔ صدر مملکت کہا کہ یونیورسٹیوں کو آن لائن تعلیم کی فراہمی کو اپنی ترجیحات میں شامل کرنا چاہئے، طلبا کو جدید ٹیکنالوجی میں تعلیم کی فراہمی کے لئے آن لائن ایجوکیشن کو بڑھانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی جانب توجہ مرکوز کرنے کے نتیجے میں غربت کم اور صحت کی صورتحال بہتر ہوگی۔
صدر مملکت نے یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبا سے کہا کہ وہ معاشرے میں اپنے مثبت کردار کے ذریعے ملک کے بہتر مستقبل اور خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ حالات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم اہمیت کی حامل ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ معاشرے میں اچھی اقدار اور اخلاقیات کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، تعلیم کے میدان میں طلبا اور خواتین کو یکساں مواقع فراہم کئے جائیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ آئی ٹی گریجویٹس کو موجودہ اور مستقبل کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کرنا چاہئے۔
انہوں نے معاشرے کو باشعور بنانے پر زور دیا تاکہ وہ تعلیم یافتہ نوجوانوں اور خواتین کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق کام کرنے میں مدد کرنے کے مواقع پیدا کریں۔ صدر مملکت نے طلبا اور معاشرے میں اخلاقیات، ہمدردی، درگزر اور برداشت کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں ترقی کرکے پاکستان اقتصادی اور سماجی طور پر ترقی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو تعلیم میں آگے بڑھانا ضروری ہے، ہمیں اخلاقیات کے اصولوں کو بھی اپنانا ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد 2 کروڑ 80 لاکھ سے زیادہ ہے جنہیں زیور تعلیم سے آراستہ کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کررہی ہے ، ہمیں موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق آئی ٹی گریجویٹس کو تیار کرنا چاہئے۔
کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ورچوئل یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ارشد سلیم بھٹی نے کہا کہ یونیورسٹی طلبا کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کررہی ہے، 2022 میں قائم ہونے والی ورچوئل یونیورسٹی کے طلبا کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے اور اس وقت یونیورسٹی میں 55 ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں، ملک کے دور افتادہ علاقوں میں بھی یونیورسٹی کے کیمپس کھولے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایچ ای سی بھی یونیورسٹی سے تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی کی بین الاقوامی اداروں کے ساتھ بھی پارٹنرشپ قائم ہے جبکہ دارالحکومت اسلام آباد میں یونیورسٹی کیمپس کے قیام کیلئے سی ڈی اے نے جگہ مختص کی ہے۔
تقریب میں وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن حسن ناصر جامی، یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے سربراہان، طلبا و طالبات اور ان کے والدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ قبل ازیں صدر مملکت نے کانووکیشن کے دوران اعلیٰ تعلیمی کارکردگی پر 34 طلباو طالبات کو گولڈ میڈل دیئے۔