بیروت(عکس آن لائن)لبنان میں اسپتال ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا ہے کہ لبنان کی میڈیکل ایسوسی ایشن کے احتیاطی اقدام کے تحت ڈائلائسز اور کینسر کے مریضوں کے علاوہ اگلے ہفتے دیگر امراض کے مریضوں کا داخلہ بند رہے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنانی اسپتال ایسوسی ایشن کے سربراہ سلیمان ھارون نے ایک بیان میں کہا کہ لبنان میں صحت کا شعبہ ایک بڑی تباہی کے دہانے پر ہے۔
اسپتال ادویات اور طبی سامان کی درآمد کرنے والوں کا واجبات ادا کرنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے وہ مریضوں کا علاج معالجہ کرنے میں ناکام ہیں۔لبنان میں اسپتال مالکان کی تنظیم کے صدر نے انکشاف کیا کہ ادویات کا موجودہ ذخیرہ ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے ناکافی ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ادویات اور دیگر سامان کی درآمد میں کم از کم تین ماہ درکار ہیں۔سلیمان ہارون نے عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ بینکوں سے طبی سامان خریدنے اور انہیں اسپتالوں میں محفوظ بنانے کے لیے امریکی ڈالر میں رقوم کی منتقلی کی سہولت فراہم کرنے کی درخواست کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں اسپتالوں میں مریضوں کی اموات کا اندیشہ ہے۔پچھلے اگست سے لبنانی بینکوں نے آہستہ آہستہ ڈالر کی فروخت میں کمی کر دی ہے۔ کرنسی کے تبادلے کی شرح بلیک مارکیٹ میں بڑھ چکی ہے۔
17 اکتوبر سے لبنان میں جاری مظاہروں کے بعد لبنانی بنکوں نے دو ہفتے کے لیے کام بند کر دیا تھا۔طبی سامان اور رسد کے درآمد کنندگان کے گروپ جس میں تقریبا 100 کمپنیاں شامل ہیں نے ہفتے کے روز ایک مشترکہ بیان میں لبنانی ریاست سے اپیل کی 2011 سے جمع ہونے والے اسپتال کے واجبات کی ادائیگی میں تیزی لائے جس کی مالیت 2000 ارب لبنانی لیرہ سے تجاوز کرچکی ہے۔